بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان غصے میں آ گئے اور اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ ہمیں عمران خان نامنظور ہے، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 3  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی عمران خان ریاض نے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تعلقات کے حوالے سے نجی ٹی وی پروگرام میں اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ایسا بھی وقت آیا جب عمران خان سعودی عرب کے لیے ناقابل قبول ہو گئے ۔

پاکستان،ملائیشیا اور ایران الگ بلاک بنا رہے ہیں تو محمد بن سلمان نے ملاقاتوں کا ٹرانسکرپٹ حاصل کر لیا،جس میں عمران خان نمایاں پوزیشن میں تھے،سعودی ولی عہد غصے میں آ گئے اور اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ ہمیں عمران خان نہیں چاہئے، 26 لاکھ لوگ سعودی عرب میں کام کرتے ہیں۔16لاکھ متحدہ عرب امارات میں کام کرتے ہیں۔پاکستان کو سب سے زیادہ زرمبادلہ انہی دو ممالک سے آتا ہے۔انہی ممالک نے پاکستان کو ادھار پیسے بھی دئیے تھے،پٹرول بھی ادھار دیا تھا۔دونوں ممالک نے شدید ردعمل دیا کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ ہمارے عمران خان پر بہت احسانات ہیں۔اس لیے انہوں نے کہا کہ یہ بندہ بطور وزیراعظم ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔سعودی عرب نے سابق آرمی چیف راحیل شریف اور اسٹیبلشمنٹ سے بھی اس حوالے سے بات کی۔اس کے بعد اسٹیبلشمنٹ نے ہی سعودی عرب کا ایک بندہ چھوڑا،انہوں نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کا غصہ ختم کرنے کے لیے نواز شریف کو ریلیف دیاگیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…