تمام ڈیمز اتنی مدت میں مکمل کئے جائیں ورنہ یہ کام ہو گا، سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

30  ستمبر‬‮  2020

کوئٹہ(این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستا ن جسٹس گلزاراحمد نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر کے تمام ڈیمز تین سال کے اندر مکمل کیے جائیں ورنہ زمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے،وندرسمیت صوبے میں زیر تعمیر ڈیمز کی تعمیر سے متعلق سہ ماہی کارکردگی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی جائے۔یہ احکامات انہوں نے سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں پانی کی قلت سے متعلق کیس

کی سماعت کے دوران دئیے۔ بدھ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجاز الاحسن نے پانی کی قلت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کی صورت حال بدتر ہوتی جارہی ہے،صوبائی حکومت کو اسکا کوئی ادراک ہے سکا کوئی سدباب کیا ہے؟۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ صوبے میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے کتنے ڈیمز ہیں اور نئے کتنے بنارہے ہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل اربا ب طاہر کاسی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں شادی کورڈیم،میرانی ڈیم بھرے ہوئے ہیں،صوبے کے ڈیمز تین سال کے پانی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہنہ جھیل کوئٹہ کی کیا صورتحال ہے وہاں کتنا پانی موجود ہے؟۔ا یڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ جھیل مکمل بھر گئی ہے اسکے ساتھ دیگر علاقوں میں بھی استعداد بڑھارہے ہیں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ استفسار کیا کہ کوئٹہ کے اطراف میں کوئی ڈیم ہے جو ضروریات پوری کرے۔سیکرٹری پی ایچ ای نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں 5 ڈیمز مکمل ہیں،4 اگلے سال مکمل ہوں گے صوبے میں 100 ڈیمز کے منصوبے پر کام جاری ہے،40 ڈیمز مکمل اور 60 پر تاحال کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جب یہ سارے ڈیمزمکمل ہوجائیں گئے تو پانی کی قلت ختم ہوجائیگی۔چیف جسٹس پاکستان نے احکامات دئیے کہ بلوچستان میں ڈیمز کی کوالٹی

پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے یہاں 50 سالہ چیز 5 سال بھی نہیں چل سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم ہرکام نیب کونہیں دے سکتے کہ وہ کام کرے جو سامنے کھڑے ہیں یہ ان کا کام ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ حکومت چیف منسٹر انکوائری ٹیم سے تحقیقات کروارہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ آپ نے کیسے لوگ رکھے ہیں،انہوں نے کہا کہ وندر ڈیم پر کام جلد شروع کیا جائے

اور ایک سال کے اندر مکمل کیا جائے صوبے بھر کے تمام ڈیمز تین سال کے اندر مکمل کیے جائیں ورنہ زمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔انہوں نے احکامات دئیے کہ وندر ڈیم سمیت صوبے میں بننے والے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق سہ ماہی کارکردگی رپورٹ سپریم کورٹ

میں جمع کروائی جائے،عدالت نے ہدایت کی کہ کوئٹہ سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر پی ایچ ای کے ٹیوب ویلز سے عوام کو پانی فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کے بعد سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری نے پانی کی قلت کیس کی سماعت تین ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…