بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ن لیگ نے اسٹیبلشمنٹ سے ایسے کون سے 2ریلیف مانگے جس پر عسکری قیادت راضی نہ ہوئی، عمران خان نے بھی صاف انکار کردیا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 29  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق حکمران جماعت (ن )لیگ کی طرف سے اسٹیبلشمنٹ سے 2 طرح کے ریلیف مانگے جارہے تھے ، جو پیکیج یہ لینا چاہتے تھے اس پرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اورڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید دونوں ہی راضی نہ ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بھی انکار کردیا گیا ، ان خیالات کا اظہار صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر نے کیا ۔ تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے جو دو ریلیف مانگے گئے ان میں ایک یہ ہے کہ کسی بھی طرح سے پارلیمنٹ سے ترمیم کروادیں کہ جب تک سپریم کورٹ سے فائنل اپیل خارج نہ ہوجائے اور فیصلہ ملزم کے خلاف نہ آجائے، تب تک کسی کو بھی نا اہل نہیں کیا جائے گا ، یہ ریلیف بنیادی طور پر مریم نواز اور سابق وزیراعظم نوازشریف کیلیے مانگا گیا ، جس میں اولین ترجیح مریم نوازتھیں ، کیونکہ انہیں احتساب عدالت سے سزا ہوئی،جس کے بعد ہائیکورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کیا ، اسی لیے چاہتے ہیں کہ جب تک سپریم کورٹ سے سزا نہ ہوجائے تو کسی کو بھی ڈس کوالیفائی نہ کیا جائے، تاکہ اس طرح سے مریم نواز کی ڈس کوالیفکیشن کو ختم کروایا جاسکے اور وہ سیاست میں پوری طرح سے حصہ لے سکیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دوسرا ریلیف سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے لیے مانگا جارہا تھا، وہ یہ تھا کہ جب تک حتمی سزا نہ ہوجائے تب تک گرفتاری عمل میں نہ لائی جائے، جس کا مقصد شہباز شریف کی گزشتہ روز ہونے والی گرفتاری کو روکنا تھا۔

ریلیف کا ایک حصہ یہ تھا کہ سو کروڑ سے کم کی کرپشن نیب کی دسترس میں نہ آئے، ریمانڈ کی مدت کو کم کیا جائے، جبکہ چار پانچ سال سے زائد چلنے والے مقدمات کو ختم کردیا جائے اور جعلی اکائونٹس والا معاملہ بینکنگ عدالتیں سنیں تاکہ اس کو بھی نیب کی دسترس سے نکالا جائے، اس ریلیف کا بنیادی فائدہ شریف خاندان اور زرداری فیملی کو ہونا تھالیکن معاملات طے نہ ہوسکے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…