ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چپڑاسی نہیں رکھوں گا اسے وزیر بنا دیا،چوہدری پرویز الٰہی کو ڈاکو قرار دیا اسے اسپیکر بنادیا، آٹے کابحران پیدا کرنے والے لوگ اس وقت کہاں موجود ہیں ؟ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں حکومت کیخلاف پھٹ پڑے ، کھری کھری سنادیں

datetime 11  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم نہ کوئی سازش کریں گے نہ ڈیل کریں گے ،انتظار کریں گے کہ حکومت کرپشن کے نتیجے میں خود انجام تک پہنچے،وزیراعظم نے کہا تھا جب مہنگائی اور ٹیکس بڑھے تو سمجھ لو حکومت کرپٹ ہے، مہنگائی کی قیمت 50 فیصد کم ہونے کے بجائے 50 فیصد بڑھ گئی ہے ،آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے حکومت میں بیٹھے ہیں،

عمران خان لوگوں سے چندہ جمع کرتے ہیں ، خود نہیں دیتے ،وزیراعظم جس کو کہتے تھے چپڑاسی نہیں رکھوں گا اسے وزیر بنا دیا، جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہا اسے اسپیکر پنجاب اسمبلی بنادیا ، سیاست میں اتنا ظلم کریں جتنا برداشت کر سکیں، وقت بدل رہا ہے، ہوا بدل رہی ہے، اپوزیشن نے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑا ،حکومتی پہلوان اپنے بوجھ سے گر رہا ہے ،آئینی تبدیلی کو مانیں گے ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت پارلیمانی امور نے ملکی معاشی حالت اور مہنگائی پر بحث کیلئے تحریک پیش کی اور کہاکہ اپوزیشن کے مطالبہ پر حکومت اپنا وعدہ پورا کررہی ہے، حکومت اپوزیشن سے مہنگائی کو قابو اور معیشت کی بہتری کیلئے تجاویز لینا چاہتی ہے۔ اسپیکر نے کہاکہ ہم تین گھنٹے اس مسئلہ پر بحث کر نے کے بعد بدھ کو ایوان میں زراعت پر بحث کی جائیگی۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہاکہ کاش وزیراعظم کے فرمودات سکرین پر چلا کر دکھائے جاتے،وزیراعظم کہتے تھے جب مہنگائی ہو ٹیکس بڑھیں تب سمجھ لیں کرپشن ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 2014 میں تقریر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا بجلی کی قیمت 50 فیصد کم ہو سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے اور کرپشن بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے کو یہ حکم دیا کہ موجودہ چینی بحران پر رپورٹ تیار کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مہنگائی کئی گنا بڑھ گئی،

پاکستانی اس وقت سب سے زیادہ جو مصیبت جھیل رہے ہیں وہ قحط کی صورتحال ہے۔وزراء کی پوری لائن خالی ہے،حکومتی بنچز خالی پڑے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ جو ایوان میں بیٹھے ہیں یہ پولیٹیکل ورکرز ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی آے نے چینی بحران پر رپورٹ جمع کرائی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میری اطلاعات کے مطابق ایسے لوگوں کے نام رپورٹ میں دیے گئے ہیں جن کی وجہ سے چینی بحران پیدا ہوا۔

انہوںنے کہاکہ اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنایا گیا ہے ،موجودہ حکومت نے چینی اور آٹا کے چوروں کیلئے پناہ گاہیں بنا دی گئی ہیں،ان لوگوں کا نام آتا ہے جو موجودہ حکومت کو اقتدار میں لے کر آئے۔ انہوںنے کہاکہ اسحاق ڈار کا گھر پناہ گاہ میں تبدیل کرنا مناسب نہیں،سیاستدان ایسی حرکتیں کریں تو پوری برادری کی توہین ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نیچوروں کے لیے آٹے اور چینی کو پناہ گاہ بنایا،

آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے حکومت میں بیٹھے ہیں،ہمارا بنک ڈیفالٹ پہلے سے بڑھ گیا ہے،سٹاک مارکیٹ میں ایک دن میں 143 بلین کا نقصان ہوا۔ خواجہ آصف کی تقریر کے دوران حکومتی خواتین ارکان کی آوازیں۔خواجہ آصف نے کہاکہ ان کو بولنے دیں،انہیں زبانی ڈائریا ہے۔ اجلاس کے دور ان اسپیکر نے خواتین ارکان کے درمیان بولنے پر تنبیہ جاری کی ۔خواجہ آصف نے کہاکہ اگر تبدیلی آتی ہے

تو کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے،ہم انتظار کریں گے کہ یہ حکومت اپنی کرپشن کے نتیجے میں انجام تک پہنچے۔ انہوںنے کہاکہ ہم شکر گزار ہیں پیپلز پارٹی اور خورشید شاہ کے جنہوں نے گزشتہ دھرنے کے خلاف ہمارا ساتھ دیا۔خواجہ آصف نے کہاکہ حکومتی پہلوان اپنے بوجھ سے گر رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آئینی تبدیلی کو مانیں گے ،پی ٹی آئی کے بہت سے سارے ایم این ایز نے استعفے دینے کے باوجود تنخواہیں لیتے رہے ۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے وضاحت کی کہ میرے بھائی نے تنخواہ واپس کردی تھی ۔ خواجہ آصف کی جانب سے خورشید شاہ کی تعریف پر اپوزیشن ارکان کے ساتھ حکومتی رکن بھی ڈیسک بجانے والوں میں شامل تھے ،تحریک انصاف کے رکن نورعالم بھی خورشید شاہ کی تعریف پر ڈیسک بجائے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اس ایوان کو خورشید شاہ نے جس طرح چلایا اس کی مثال نہیں ملتی،

جس شخص چپڑاسی نہ بنانے کا اعلان کیا اس کو وزیر اعظم بنادیا،چوہدری پرویز الٰہی کو ڈاکو قرار دیا اسے اسپیکر بنادیا،دھرنے کے پیچھے جو لوگ تھے انہیں شکست فاش ہوئی۔خواجہ اصف نے کہاکہ بتایا جائے اس ایوان کو کتنی دفعہ اعتماد میں لیا گیا،ہم نے ایوان کو متعدد بار ایوان میں لیا اسی کیے دھرنے کو شکست دی،ہم نے دہشتگردی ختم کی،

کاروبار بحال کیا، سی پیک لائے،ہم نے اپنے وعدوں کی تکمیل کی۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں وعدے توڑے گئے، اس طرح کام نہیں چلے گا،ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے لیکن جب مافیا کو نوازیں گے تو کام نہیں چلے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہم اب قبلہ چین سے کسی اور طرف کرنا چاہتے ہیں،چین میں موجود طالبعلموں کو حوصلہ دیا جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…