واشنگٹن(این این آئی)امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے اگر کسی بھی امریکی مشن کو نقصا ن پہنچانے کی کوشش کی تو امریکہ نے حال ہی میں فوجی ساز و سامان پر دو کھرب ڈالر خرچ کیے ہیں اور وہ اس نئے سامان میں سے کچھ ایران بھیجنے میں بالکل بھی نہیں ہچکچائیں گے۔
ایران نے امریکی اہلکاروں یا اثاثوں پر حملہ کیا تو اس کی 52 تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔ اہداف کو انتہائی پْھرتی اور شدت سے نشانہ بنائیں گے، ان میں سے بعض مقامات ایران کے لیے نہایت اہم اور حساس ترین ہیں۔ 1979 میں تہران میں 52 امریکیوں کو امریکی سفارتخانے میں یرغمال بنایا گیا تھا، امریکا مزید خطرہ نہیں چاہتا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے بہترین فوج ہے اور انھوں نے ایران کی جانب سے کسی امریکی اڈے یا کسی امریکی پر حملے کی صورت میں ایران کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ۔ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے ہم پر حملہ کیا اور ہم نے ان پر جوابی حملہ کیا۔ اگر انھوں نے ہم پر دوبارہ حملہ کیا، جس سے گریز کرنے کا میں انھیں مشورہ دیتا ہوں، تو ہم ان پر اتنا سخت حملہ کریں گے جو ان پر پہلے نہ ہوا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اگر ایران نے کسی بھی امریکی شہری یا تنصیب کو نشانہ بنایا تو امریکہ بہت تیزی اور شدت سے ایسی 52 اعلی سطحی تنصیبات اور مقامات پر حملہ کرے گا جو ایران اور اس کی ثقافت کے لیے نہایت اہم ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ 52 اہداف پہلے ہی نشانے پر لیے جا چکے ہیں اور یہ ہندسہ (52 مقامات) ان 52 امریکی شہریوں کی مناسبت سے چنا گیا ہے جنھیں کئی برس قبل ایران نے یرغمال بنایا تھا۔
صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تین سلسلہ وار ٹویٹس کے ذریعے ایران کو انتہائی سخت پیغام دیا ۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں سے ایران ایک مسئلے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ امریکہ مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے امریکی اہلکاروں یا اثاثوں پر حملہ کیا تو اس کی 52 تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اہداف کو انتہائی پْھرتی اور شدت سے نشانہ بنائیں گے، ان میں سے بعض مقامات ایران کے لیے نہایت اہم اور حساس ترین ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ 1979 میں تہران میں 52 امریکیوں کو امریکی سفارتخانے میں یرغمال بنایا گیا تھا، امریکا مزید خطرہ نہیں چاہتا۔