میاں نواز شریف کی صحت ایک بار پھر بگڑ گئی‘پلیٹ لیٹس دوبارہ چھ ہزار پر آ گئے ہیں‘ ان کی تلی یعنی سپلین کام نہیں کر رہی‘ یہ پلیٹ لیٹس پیدا نہیں کر رہی‘ یہ صورت حال اگر اسی طرح جاری رہتی ہے تو تلی ان کے جسم کو نقصان پہنچانا شروع کر دے گی‘ ڈاکٹروں نے بون میرو کا ٹریٹمنٹ بھی شروع کر دیا ہے‘
ان کی کیمو تھراپی کا آغاز بھی ہو گیا ہے‘ شریف فیملی‘ ن لیگ کے لیڈر اور بلاول بھٹو اس صورت حال پر پریشان ہیں، دوسری طرف حکومت نے شریف فیملی کو ہر قسم کی سپورٹ دینے کا اعلان کر دیا‘ عمران خان نے آج ٹویٹ بھی کی، اس میں ان کا کہنا تھا‘سیاسی اختلافات کے باوجود میں نوازشریف کی صحت کے لیے دعا گو ہوں اور میں نے متعلقہ حکام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے‘ وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو میاں نواز شریف کی صحت کے بارے میں تبصروں سے بھی روک دیا جبکہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پیش کش کی کہ جہاز تیار ہے اگر کوئی ڈاکٹر بلانا چاہتے ہیں تو بلائیں گے، میاں شہباز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی ضمانت کی درخواست دائر کر دی‘ مریم نواز کی ضمانت کی درخواست بھی جمع ہو چکی ہے‘ حکومت نے فیصلہ کیا ہے یہ ان درخواستوں کی مخالفت نہیں کرے گی لہٰذا امکان ہے میاں نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت ہو جائے گی‘ عدالت انہیں ملک یا بیرون ملک کہیں بھی علاج کی اجازت بھی دے دے گی‘ میاں نواز شریف کی صحت امپروو کیوں نہیں ہو رہی اور مولانا فضل الرحمن نے آج فرمایا، مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے، مولانا کا موقف اٹل ہے‘ حکومت بھی استعفیٰ نہ دینے پر ڈٹی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود کل حکومتی ٹیم اور راہبر کمیٹی کے درمیان مذاکرات ہوں گے‘ کیا ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلے گا؟