ہم عمران خان پر لاکھوں اعتراض کر لیں لیکن آج ٹویٹر نے۔۔انہیں دنیا کا چھٹا مقبول ترین لیڈر قرار دے دیا‘ عمران خان کے ٹویٹر فالورز میں۔۔اس سال دس لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا‘۔۔ان کے فالورز اب ایک کروڑ پانچ لاکھ ہیں‘ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے نمبر پر ہیں‘ نریندر مودی دوسرے‘ پوپ فرانسنس تیسرے‘ طیب اردگان چوتھے‘ انڈونیشیا کے صدر جوکو پانچویں اور عمران خان چھٹے نمبر پر آ چکے ہیں‘ یہ عمران خان کی عالمی مقبولیت کی دلیل ہے‘ یہ بلاشبہ مقبول ہیں‘
مقناطیسی شخصیت کے مالک ہیں‘ جرات کے ساتھ بات بھی کرتے ہیں اور کیمرے اور سکرین کو بھی اپنی طرف متوجہ کر لیتے ہیں‘ یہ بس ایک جگہ پر مار کھا رہے ہیں اور وہ جگہ ہے پرفارمنس‘ یہ اگرملک کے اندر پرفارم کر جائیں‘ یہ جو کہہ رہے ہیں یہ (اس) پر عمل کر جائیں تو یہ چھٹے سے پہلے نمبر پر بھی آ جائیں گے اور پاکستانی۔۔ان کی تصویر قائداعظم کے ساتھ بھی لگادیں گے۔۔لیکن اگر یہ پرفارم نہیں کرتے تو پھر۔۔ان کی یہ مقبولیت۔۔ان کے کسی کام نہیں آ سکے گی۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ”وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے واضح کیاہے کہ بشام جلسے میں کہی اپنی بات پر آج بھی قائم ہوں،جے یوآئی کو جلوس نہیں گزارنے دینگے۔وزیراعلیٰ نے ایک مرتبہ پھر ہڑتال کرنیوالے ڈاکٹرزکودعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت انکے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہے لیکن وہ اپنی ہڑتال ختم کرے تاہم اس عمل کو حکومت کی کمزوری نہیں سمجھاجائے اورنہ ہی کوئی کمزوری دکھائے گی۔“جبکہ ”متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ اور ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں فوج کا عمل دخل نہیں ہونا چاہئے، سی پیک اتھارٹی کے حوالے سے آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن متحد ہے اور مستقبل میں بھی متحد رہے گی،حکومت تمام قیمتی اثاثوں کو بیچنا شروع ہوچکی ہے،
خطرہ ہے کہیں یہ ملک ہی نہ بیچ دے“
حکومت اور اپوزیشن دونوں ڈٹ گئے ہیں‘ مولانا کا کہنا ہے یہ اسلام آباد ضرور آئیں گے جب کہ حکومت بار بار کہہ رہی ہے مولانا نہیں آ سکیں گے‘ یہ میچ کون جیتے گا‘ کون ہارے گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جب کہ وزیراعظم نے آج چین میں فرمایا‘ میں 500 لوگوں کو جیل میں ڈالنا چاہتا ہوں‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔