ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکا اپنے فوجیوں کی خیر چاہتا ہے تو معاہدہ کر لے، افغان طالبان کی سخت وارننگ

datetime 13  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحا(سی پی پی)افغان طالبان نے کہا ہے اگر امریکا چاہتا ہے کہ ان کے فوجیوں پر حملے نہ ہوں تو وہ ہم سے معاہدہ کر لے۔امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کے لیے گزشتہ برس اکتوبر میں مذاکرات شروع ہوئے تھے اور رواں ماہ تک دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے 9 دور ہوئے۔

تاہم چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت کو وجہ بنا کر طالبان سے کئی ماہ سے چلنے والے مذاکرات ختم کر دیئے تھے۔طالبان نے امریکی صدر کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاہدے کی منسوخی سے امریکا کو ہی زیادہ نقصان ہو گا۔دوحا میں طالبان دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت حیران کن تھا کیونکہ امریکا کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ معاہدہ ہو چکا تھا۔سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں فائر بندی کبھی بھی مذاکرات کا حصہ نہیں رہے تاہم افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر بات کی گئی لیکن وہ بھی اس صورت میں کہ جب افغانستان سے غیر ملکی فوجیں مکمل طور پر نکل جائیں۔طالبان ترجمان نے کہا کہ دوسرے افغانوں کی طرح ہم بھی امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، اگر ان کے ساتھ فائر بندی کا معاہدہ ہو جاتا ہے تو ان پر حملے نہیں ہوں گے لیکن یہ افغانستان کے معاملے کا ایک دوسرا ایشو ہے، ہم پہلے افغانستان سے غیر ملکی فورسز کا انخلا چاہتے ہیں۔سہیل شاہین نے بتایا کہ معاہدے کی صورت میں طالبان کی جانب سے امریکا کو افغانستان سے فوجوں کے انخلا کے لیے محفوظ راستہ دینے کا نکتہ بھی شامل تھا لیکن یہ چیز معاہدہ طے پا جانے کی صورت میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم امریکا کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں تو یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان پر حملے نہ کریں اور انہیں محفوظ راستہ فراہم کریں، اور اگر وہ معاہدے کے بغیر جاتے ہیں تو یہ ہماری صوابدید ہے کہ ہم ان پر حملہ کرتے ہیں یا انہیں جانے دیتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر امریکا چاہتا ہے کہ ہم ان پر حملے نہ کریں تو وہ ہمار ے ساتھ معاہدہ کر لے، ہم ان پر حملے نہیں کریں گے لیکن اگر وہ اپنی بربریت جاری رکھتا ہے، رات کے آپریشن جاری رکھتا ہے تو ہم بھی وہی انداز اپنائیں گے جو گزشتہ 18 سال سے جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…