پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

امریکا اپنے فوجیوں کی خیر چاہتا ہے تو معاہدہ کر لے، افغان طالبان کی سخت وارننگ

datetime 13  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحا(سی پی پی)افغان طالبان نے کہا ہے اگر امریکا چاہتا ہے کہ ان کے فوجیوں پر حملے نہ ہوں تو وہ ہم سے معاہدہ کر لے۔امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کے لیے گزشتہ برس اکتوبر میں مذاکرات شروع ہوئے تھے اور رواں ماہ تک دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے 9 دور ہوئے۔

تاہم چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت کو وجہ بنا کر طالبان سے کئی ماہ سے چلنے والے مذاکرات ختم کر دیئے تھے۔طالبان نے امریکی صدر کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاہدے کی منسوخی سے امریکا کو ہی زیادہ نقصان ہو گا۔دوحا میں طالبان دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت حیران کن تھا کیونکہ امریکا کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ معاہدہ ہو چکا تھا۔سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں فائر بندی کبھی بھی مذاکرات کا حصہ نہیں رہے تاہم افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر بات کی گئی لیکن وہ بھی اس صورت میں کہ جب افغانستان سے غیر ملکی فوجیں مکمل طور پر نکل جائیں۔طالبان ترجمان نے کہا کہ دوسرے افغانوں کی طرح ہم بھی امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، اگر ان کے ساتھ فائر بندی کا معاہدہ ہو جاتا ہے تو ان پر حملے نہیں ہوں گے لیکن یہ افغانستان کے معاملے کا ایک دوسرا ایشو ہے، ہم پہلے افغانستان سے غیر ملکی فورسز کا انخلا چاہتے ہیں۔سہیل شاہین نے بتایا کہ معاہدے کی صورت میں طالبان کی جانب سے امریکا کو افغانستان سے فوجوں کے انخلا کے لیے محفوظ راستہ دینے کا نکتہ بھی شامل تھا لیکن یہ چیز معاہدہ طے پا جانے کی صورت میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم امریکا کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں تو یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان پر حملے نہ کریں اور انہیں محفوظ راستہ فراہم کریں، اور اگر وہ معاہدے کے بغیر جاتے ہیں تو یہ ہماری صوابدید ہے کہ ہم ان پر حملہ کرتے ہیں یا انہیں جانے دیتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر امریکا چاہتا ہے کہ ہم ان پر حملے نہ کریں تو وہ ہمار ے ساتھ معاہدہ کر لے، ہم ان پر حملے نہیں کریں گے لیکن اگر وہ اپنی بربریت جاری رکھتا ہے، رات کے آپریشن جاری رکھتا ہے تو ہم بھی وہی انداز اپنائیں گے جو گزشتہ 18 سال سے جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…