میرے پاکستانیو! جمہوریت پارٹیوں میں پیدا ہوتی ہے اور پارلیمنٹ میں پروان چڑھتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہم 70 برسوں میں اپنی پارٹیوں کو جمہوری بنا سکے اور نہ پارلیمنٹ کو تہذیب‘ شائستگی‘ برداشت اور جمہوریت کا مرکز بنا سکے‘ آپ کے سامنے سکرین پر اس وقت پارلیمنٹ کے دو مشترکہ اجلاسوں کی فوٹیج موجود ہے‘ آپ پہلے دو جون 2017ء کی پارلیمنٹ سے صدر کے خطاب کی تقریر اور پارلیمنٹ کا ماحول ملاحظہ کیجیے اور پھر آج کی پارلیمنٹ کا حال دیکھیے، آپ نے ملاحظہ کیا آج کی حکومت
کل کیا کر رہی تھی اور کل کی حکومت نے آج کیا کیا‘ آپ نے دیکھا صرف کرسیاں بدلی ہیں‘ رویے پرانے ہیں‘ کل یہ چور چور کے نعرے لگا رہے تھے اور آج یہ چور چور کے نعرے لگا رہے ہیں‘ یہ ماحول کب تبدیل ہو گا‘ پارلیمنٹ کے اندر جمہوریت کب آئے گی اور ہمارے پارلیمنٹیرینز کب برداشت کے ساتھ ایک دوسرے کی بات سنیں گے، کراچی کا ایشو مزید الجھ گیا، کیا وفاقی حکومت واقعی سندھ کو ٹیک اوور کرنا چاہتی ہے اور کیا پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت وفاق کے خلاف مزاحمت کرے گی۔