واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر پاکستانی نژاد ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے باعث پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس وقت وائٹ ہائوس انڈین لابی سے بھرا پڑا ہے اور مختلف اہم عہدوں پر انڈین لوگ تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو دورے پر بلانا پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔
ساجد تارڑ نے نجی ٹی وی کے ساتھ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کیسے آئی؟ اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ساجد تارڑ نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا رول یہ ہے کہ اس نے طالبان کے ان رہنمائوں کو امریکہ کی درخواست پر رہا کردیا جو پاکستان کی تحویل میں تھے ، کیونکہ طالبان کے یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے قطر میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے تھے۔اس کے بعد پاکستان نے طالبان کے مختلف گروپوں کی مری میں میٹنگ کی اور اس میں یہ باور کرایا گیا کہ پاکستان امریکہ کا سنجیدہ اتحادی ہے، یہ پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت وائٹ ہائوس انڈین لابی سے گھرا پڑا ہے لیکن ان حالات کے باوجود ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو اہمیت دینا اور پاکستان کے وزیر اعظم کو بلانا بہت بڑی چیز ہے۔ اس وجہ سے پاکستان کے کئی دشمن خوش نہیں ہیں اور انہیں اس پر اعتراضات ہوں گے لیکن یہ پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔بی ایل اے پر پابندی کے حوالے سے ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ بی ایل اے پر پابندی لگنا پاکستان کی فارن پالیسی میں بہت بڑا بریک تھرو ہے، جس پر وہ عمران خان اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور جس طرح ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے امریکہ کے ساتھ کام کیا وہ بھی قابل تحسین ہے۔