منگل‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2025 

عارف علوی نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بطور صدر دستخط کئے،وہ پہلے ان کے بارے میں کیا کہتے تھے؟جسٹس فائز عیسیٰ ایماندار نہیں رہے‘ آخر ہوا کیا ہے؟ حکومت نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا فیصلہ کر لیا،جاوید چودھری کے انکشافات،بڑی پیش گوئی کردی‎

datetime 30  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وقت کتنا بے رحم ہوتا ہے‘ آپ اس کا اندازہ جسٹس فائز عیسی سے لگا لیجئے‘ جنوری 2013ء میں بلوچستان میں گورنر راج لگانے کی باتیں ہو رہی تھیں‘ اس وقت جسٹس فائز عیسیٰ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے‘ آج کے صدر عارف علوی اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اس وقت تحریک انصاف کے رہنما تھے‘ عارف علوی نے 14جنوری 2013ء کو ٹویٹ کی تھی‘کیا بلوچستان میں ایک دیانت دار گورنر راج نہیں ہونا چاہیے؟

کیا میں قاضی فائز عیسیٰ‘ جو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہیں کا نام گورنر بلوچستان کے طور پر پیش کر سکتا ہوں؟ جبکہ شیریں مزاری کا کہنا تھا‘ایسا ضرور ہونا چاہیے لیکن سیاسی عہدوں کے لیے مضبوط‘ دیانت دار اور سینئر ججز کو ہٹانے کی ضرورت کیوں ہے؟ ہمیں ضرورت ہے کہ وہ عدلیہ کو‘ خصوصاً اب مضبوط کریں لیکن آپ وقت کا ستم دیکھئے کل اسی عارف علوی نے اسی ایماندار جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بطور صدر دستخط کئے‘ کیا عارف علوی بدل گئے ہیں یا پھر جسٹس فائز عیسیٰ ایماندار نہیں رہے‘ آخر ہوا کیا ہے؟ میرا خیال ہے حکومت نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا فیصلہ کر لیا ہے‘ حکومت کے خلاف ہر محاذ گرم ہے‘ تاجر‘ صنعت کار اور بزنس مین ناراض ہیں‘ ملازم پیشہ لوگ بھی رو رہے ہیں‘ پیپلز پارٹی اور ن لیگ عید کے بعد تحریک چلا رہی ہیں‘ خارجہ پالیسی بھی دباؤ میں ہے اور داخلی معاملات بھی خراب ہیں‘ صرف جوڈیشری بچی تھی اور حکومت نے یہ محاذ بھی گرم کر دیا‘حکومت چار ججز کے خلاف ریفرنس دائر کر رہی ہے‘ وکلاء برادری تیزی سے ججز کے ساتھ کھڑی ہو رہی ہے‘ سوال یہ ہے اگر کالے کوٹ ایک بار پھر باہر آ گئے تو حکومت کا کیا بنے گا کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جن کا مقابلہ جنرل پرویز مشرف یونیفارم میں بھی نہیں کر سکے تھے‘ کیا حکومت کو حالات کی نزاکت کا اندازہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…