منگل‬‮ ، 24 جون‬‮ 2025 

عارف علوی نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بطور صدر دستخط کئے،وہ پہلے ان کے بارے میں کیا کہتے تھے؟جسٹس فائز عیسیٰ ایماندار نہیں رہے‘ آخر ہوا کیا ہے؟ حکومت نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا فیصلہ کر لیا،جاوید چودھری کے انکشافات،بڑی پیش گوئی کردی‎

datetime 30  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وقت کتنا بے رحم ہوتا ہے‘ آپ اس کا اندازہ جسٹس فائز عیسی سے لگا لیجئے‘ جنوری 2013ء میں بلوچستان میں گورنر راج لگانے کی باتیں ہو رہی تھیں‘ اس وقت جسٹس فائز عیسیٰ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے‘ آج کے صدر عارف علوی اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اس وقت تحریک انصاف کے رہنما تھے‘ عارف علوی نے 14جنوری 2013ء کو ٹویٹ کی تھی‘کیا بلوچستان میں ایک دیانت دار گورنر راج نہیں ہونا چاہیے؟

کیا میں قاضی فائز عیسیٰ‘ جو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہیں کا نام گورنر بلوچستان کے طور پر پیش کر سکتا ہوں؟ جبکہ شیریں مزاری کا کہنا تھا‘ایسا ضرور ہونا چاہیے لیکن سیاسی عہدوں کے لیے مضبوط‘ دیانت دار اور سینئر ججز کو ہٹانے کی ضرورت کیوں ہے؟ ہمیں ضرورت ہے کہ وہ عدلیہ کو‘ خصوصاً اب مضبوط کریں لیکن آپ وقت کا ستم دیکھئے کل اسی عارف علوی نے اسی ایماندار جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بطور صدر دستخط کئے‘ کیا عارف علوی بدل گئے ہیں یا پھر جسٹس فائز عیسیٰ ایماندار نہیں رہے‘ آخر ہوا کیا ہے؟ میرا خیال ہے حکومت نے اپنے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا فیصلہ کر لیا ہے‘ حکومت کے خلاف ہر محاذ گرم ہے‘ تاجر‘ صنعت کار اور بزنس مین ناراض ہیں‘ ملازم پیشہ لوگ بھی رو رہے ہیں‘ پیپلز پارٹی اور ن لیگ عید کے بعد تحریک چلا رہی ہیں‘ خارجہ پالیسی بھی دباؤ میں ہے اور داخلی معاملات بھی خراب ہیں‘ صرف جوڈیشری بچی تھی اور حکومت نے یہ محاذ بھی گرم کر دیا‘حکومت چار ججز کے خلاف ریفرنس دائر کر رہی ہے‘ وکلاء برادری تیزی سے ججز کے ساتھ کھڑی ہو رہی ہے‘ سوال یہ ہے اگر کالے کوٹ ایک بار پھر باہر آ گئے تو حکومت کا کیا بنے گا کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جن کا مقابلہ جنرل پرویز مشرف یونیفارم میں بھی نہیں کر سکے تھے‘ کیا حکومت کو حالات کی نزاکت کا اندازہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…