کراچی (آن لائن)پاکستان اسٹاک ایکس چینچ کے سی ای او رچرڈ مورن نے استعفیٰ دے دیا ہے جسے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظور کرلیا ہے۔گزشتہ دنوں مفادات کے ٹکراؤ پر رچرڈمورن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا جس پر وہ بورڈ کو مطمئن نہیں کرسکے۔
جس کے بعد اب ان کا استعفیٰ سامنے آیا ہے۔واضح رہے کہ رچرڈ مورن خلافِ ضابطہ پاکستان میں ملازمت کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی اپنے ذاتی کاروبار کے فروغ میں مصروف تھے۔ رچرڈ مورن معاہدے کے برخلاف کنیڈین بیسڈ آرچرویلتھ مینجمنٹ کمپنی کیلئے بھی کام کررہے تھے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے پلیٹ فارم سے انکی ملاقاتیں بڑی بڑی انفرادی کاروباری شخصیات، غیرملکی سفراء سے ہوتی رہی تھیں۔ تاہم پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بجائے وہ بیرون ملک اپنی کمپنی کے فروغ کیلئے کوشاں نظرآتے تھے۔ رچرڈ مورن شوکاز نوٹس ملنے کے باوجود بھی آرچر ویلتھ مینجمنٹ کمپنی کے نہ صرف سی ای او بلکہ پورٹ فولیو منیجر اور چیف کمپلائنس آفیسر کے عہدے کے ساتھ ساتھ کمپنی کے 45 فیصد حصص کے بھی مالک تھے۔ ایس ای سی پی نے رچرڈ مورن کو ذمہ داری سونپی تھی کہ وہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے ریٹیل انوسیٹرز کی تعداد 25 لاکھ تک لائیں گے۔ اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ کو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق ٹریننگ دیں گے، پی ایس ایکس میں نئی پراڈکٹس لائیں گے۔ لیکن وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔