امریکہ سے بڑھتی کشیدگی ،ایران پاکستان کی طرف دیکھنے لگا حکومت سے کیا امیدیں باندھ لیں؟

22  مئی‬‮  2019

اسلام آباد ( آن لائن ) ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں۔جبکہ بعض عناصر پاکستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ایران پر امریکہ کی جانب سے معاشی پابندیاں عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے،تاہم اگر امریکی کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی سفارت خانے میں افطار پارٹی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین خوشگوار تعلقات موجود ہیں، تاہم بعض عناصر دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں ایران کا کامیاب دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ ایرانی سفارت خانے میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکی کی جانب سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کرنا ایک معمول ہے اور ایران قوم اس سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران پر حملہ کرنے کی باتیں کرکے ایران کو ڈرانے کی کوشش کررہاہے ، تاہم ایرانی قوم ایسی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ایران نے گزشتہ چار دہائیوں سے ایسی دھمکیوں سن رہا ہے ، اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو اسکا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مہدی ہنر دوست کا کہناتھا کہ ایران نے یورنیم کی پیداوار کے سلسلے میں بین الاقوامی ایجنسی سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تاہم امریکہ نے یک طرفہ فیصلہ کرکے ایران پر معاشی پابندیا ں عائد کردی۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ اگرچہ ایرانی قوم معاشی پابندیوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے تاہم اس سے ایران کی معیشت متاثر ہوگی، ایران نے خوداری کے ساتھ جینا سیکھا ہے اور کسی کے آگے نہیں جھکیں گے۔کسی ملک کی جانب سے جنگ شروع کرنا آسان ہوتا ہے مگر اس اپنی مرضی سے ختم نہیں کرسکتے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں صورتحال تبدیل ہورہی ہے اور ایران چاہتا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوارا نداز سے تعلقات کو آگے بڑھا یا جائے۔ بلوچستان میں پاک ، ایران بارڈر

پر ہونے والے حملے کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ ایسے واقعات سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایران دوست ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار ، دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے ، تاہم اپنے ملک کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بلوچستان میں پاک، ایران بارڈر پر حملے کے حوالے ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران ، ہمسایہ ملک پاکستان پر حملہ کرنے یا

ایسی کوئی بھی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے، تاہم چند بیرونی طاقتیں پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ہم جنوبی ایشیا ء میں امن کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خوشگوار اوردوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ ، ایران کشیدگی کے معاملے میں پاکستان ، ایران کے ساتھ کھڑ اہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…