اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی کی افطار بیٹھک میں اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ، اپوزیشن نے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا، حکومت کے خلاف حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں کے زرداری ہاؤس میں اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عید کے بعد اپنا اپنا احتجاج کریں گی،
اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گی۔ افطار اور دیگر مواقع پر اپوزیشن جماعتیں مل کر بیٹھیں گی۔ مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے مقتدر سیاسی قائدین کو دعوت دی، افطار پارٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی، ملک اقتصادی طور پر بیٹھ رہا ہے، عید کے بعد سیاسی جماعتوں کی مشترکہ آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، اے پی سی کے لیے مشاورت سے تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں اس بات پر اتفاق تھا کہ حکومت ملک چلانے میں ناکام ہو چکی ہے، عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو چکی ہے آج کسی طبقے سے بات کر لیں وہ یہ ہی کہتا ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے،ہم نے ذاتی بات نہیں کی نہ ہی نام نہاد احتساب کی بات کی۔ عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ اس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائیں تاکہ عوام کو اس حکومت سے چھٹکارا دلایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ میپ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو مسائل سے نکالا جا سکے۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے آل پارٹیز کانفرنس میں نیا بیانیہ جاری کیا جائے گا۔ اے این پی کے رہنما میاں افتخار نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پارٹیاں ایجنڈے کے ساتھ آئیں۔