پشاور (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ مشکل معاشی حالات کا سامنا کرنا ہوگاکیونکہ ملک تاریخی خسارے میں تھا جب ہم حکومت میں آئے، برے حالات میں برادر ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چائنہ نے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے ہماری فوری مدد کی جس کے لئے ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں،حالیہ صورتحال جلد ہی بہتر ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتہ کو کی خیبر پختونخواہ صوبائی کابینہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مشیر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوااجمل وزیر کے والد کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ اضلاع میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ ہی 6 ماہ کے لیے صحت انصاف کارڈ تصور ہوں گے تاکہ صحت کی سہولیات کی فراہمی بلا تعطل اور فوری ہو سکے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے شرکاء کو ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سالانہ ترقیاتی کاموں کی رفتار اور فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا زکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ مشکل معاشی حالات کا سامنا کرنا ہوگاکیونکہ ملک تاریخی خسارے میں تھا جب ہم حکومت میں آئے۔ برے حالات میں برادر ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چائنہ نے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے ہماری فوری مدد کی جس کے لئے ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ حالیہ صورتحال جلد ہی بہتر ہو جائے گی۔ انشاء اللہ ہماری ایکسپورٹس میں عنقریب بہتری اور ترسیلات زر میں اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ بیرونی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہو گا جس کے حوالے سے حکومت بھرپور اقدامات لے رہی ہے۔
وزیراعظم نے صوباء کابینہ کے ارکان کو صوبے کے اضلاع میں عوام الناس سے مستقل رابطے میں رہنے، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر نظر رکھنے اور زخیرہ اندوزوں کی نشاندھی اور ان کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی، اور صوبائی حکومت کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ اور عوام الناس کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ “احساس” پروگرام کے زریعے ایک وسیع سوشل سیفٹی نیٹ ورک وجود میں آئے گا جس کے نتیجے میں غریب عوام کو سپورٹ فراہم ہو گی۔
اس پروگرام کا پیکیج 100 ارب روپے سے بڑھا کر 180 ارب روپے کر رہے ہیں جس سے تمام غریب افراد کی دیکھ بھال کی جائے گی اور اسی طرح نوجوانوں کے لیے قرضوں کی سہولیات بھی شروع کی جائیں گی جس سے ملک مزید بہتری کی طرف گامزن ہو گا۔ وزیراعظم نے صوبے میں سیاحت کے بے پناہ مواقعوں سے بھر پور استفادہ کرنے اور اس ضمن میں مرکزی حکومت سے کوارڈینیشن کو مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی تاکہ مقامی افراد کی سیاحت کے ضمن میں ٹریننگ اور روزگار کے مواقع پیدا ہو سکیں۔ وزیراعظم نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ووکیشنل ٹریننگ کے فروغ کے لیے ایک مربوط اور جامع حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت کی۔