جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

امریکا نے پاکستان کیلئے مختص فنڈ کہاں لگادیا؟پتہ چل گیا

datetime 12  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(اے این این) امریکا نے پاکستان اور افغانستان کے لیے مختص ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کا فنڈ میکسیکو امریکا سرحد کی تعمیر کے لیے دے دیا۔امریکا کے قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹرک شنہان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم نے ایک سو 20 میل طویل سرحد پر باڑ لگانے کے لیے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کر دیے۔۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو مختص فنڈ اور مختلف ’کانٹریکٹ‘ میں کمی سے اتنا فنڈ جمع کیا گیا ہے۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز کے اکاؤنٹ سے 60 کروڑ ڈالر کم کیے گئے ہیں جبکہ پاکستان کے لیے مختص فنڈ میں سے نامعلوم رقم واپس لے لی گئی ہیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے حملوں کے باوجود امریکا نے اس کا فنڈ روک دیا۔پینٹاگون نے اعلان کیا تھا کہ مختص رقم کی واپسی سے حاصل ہونے والی رقم کو میکسیکو امریکا سرحد پر ایک سو 20 میل طویل سرحد پر باڑ لگانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات نہ صرف سست روی کا شکار ہوگئے ہیں بلکہ یہ عوام اور سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملوں میں کمی لانے میں بھی ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم افغان جنگ کو ختم کرنے کا فریم ورک تیار کرنے کے لیے آہستہ پر مستحکم پیش قدمی کر رہے ہیں، ہماری نظر میں تمام محرکات موجود ہیں۔زلمے خلیل زاد کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن مذاکرات کافی نہیں ہیں کیونکہ تنازعات جنم لے رہے ہیں اور عام لوگ مارے جارہے ہیں، ہمیں مذاکرات میں تیزی لانا ہوگی۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان نمائندوں کے درمیان گزشتہ برس اکتوبر سے اب تک قطر کے شہر دوحہ میں مذاکرات کے 6 ادوار ہوچکے ہیں جس میں حالیہ دور 3 روز قبل 9 مئی کو ہوا تھا۔تاہم افغان حکومت ان مذاکرات کا حصہ نہیں ہے کیونکہ وہ کابل کو امریکا کی کٹھ پتلی قرار دیتی ہے۔حال ہی میں ہونے والے مذاکرات کے چھٹے دور سے متعلق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’یہ مذاکرات مثبت رہے۔

اس میں پیشرفت ہوئی لیکن چند نکات کو حتمی شکل دینا باقی ہے۔مذکورہ بات چیت میں 2 نکات سب سے اہم ہیں جن میں ایک افغانستان سے مکمل طور پر غیرملکی افواج کا انخلا (طالبان کا مطالبہ) جبکہ دوسرا یہ یقین دہانی کہ افغان سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف دہشتگردی کی کارروائی میں استعمال نہیں ہوگی (امریکا کا مطالبہ)۔واضح رہے کہ دوحہ میں طالبان سیاسی دفتر کے سربراہ شیر محمد عباس استینکزئی اور طالبان کے بانی رہنما ملا برادر مذاکرات کرنے والے طالبان وفد کا حصہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…