اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شیخ رشید کی پھرتیاں ریلوے کو لے ڈوبیں! مہنگی ترین ٹرین جناح ایکسپریس شروع دن سے ہی خسارے کا شکار،قومی خزانے کوایک ماہ میں کتنا نقصان برداشت کرنا پڑا؟حقائق آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی

datetime 11  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دھابیجی ایکسپریس کے بعد جناح ایکسپریس بھی ناکام ۔ ایک ماہ کے دوران ساڑھے 14 کروڑ روپے کا خسارہ ۔ٹکٹوں کی فروخت کے لیے رکھا گیا آمدنی کا ہدف پورا نہ کر سکی۔ مہنگی ترین ٹرین شروع دن سے ہی خسارے کا شکار ہو گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق ٹکٹوں کی فروخت کی مد میں ایک ماہ کے دوران ریلوے کو 14 کروڑ 62 ہزار روپے کا خسارہ ہوا ۔

ٹکٹوں کی فروخت کی مد میں آمدنی کا ہدف 25 کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار روپے مقرر کیا گیا تھا۔ہدف پورا ہونے کے بجائے جناح ایکسپریس سے صرف 11 گیارہ کروڑ 26 لاکھ 58 ہزار کی آمدنی ہوئی۔ ایک ماہ کے دوران دو طرفہ سفر کے لیے 17 ہزار 332 مسافروں نے ٹکٹ حاصل کیے تھے جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران سفر کے لیے 36 ہزار 288 مسافروں کی جناح ایکسپریس میں سفر کی گنجائش تھی۔ذرائع کے مطابق جناح ایکسپریس کا ٹکٹ مہنگا ہونے کی وجہ سے مسافروں نے نئی ٹرین میں دلچسپی نہیں لی۔جناح ایکسپریس پاکستان ریلویز کی سب سے لگژری نان اسٹاپ ٹرین ہے جس کا کراچی سے لاہور پہنچنے کا وقت 16 گھنٹے کا ہے اور راستے میں تین جنکشنز حیدرآباد، روہڑی اور خانیوال پر ہی کچھ دیر کا قیام کرتی ہے۔پاکستان ریلویز کی وی آئی پی لگژری ٹرین نے 31 مارچ سے سفر کا آغاز کیا۔ نان اسٹاپ جناح ایکسپریس 12 ایئر کنڈیشنز بزنس کوچز پر مشتمل ہے جس میں ایک ڈائننگ کار بھی ہے جبکہ دو پاور پلانٹ بھی ٹرین کا حصہ ہیں۔جناح ایکسپریس کا کراچی سے روانگی کا وقت سہ پہر تین بجے کا ہے جو اگلی صبح ساڑھے سات بجے لاہور پہنچتی ہے جبکہ لاہور سے دوپہر ڈھائی بجے چلنے کے بعد اگلی صبح سات بجے کراچی پہنچ رہی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے کراچی سے دھابیجی جانے والی دھابیجی ایکسپریس افتتاح کے چند ماہ بعد ہی بند کردی گئی تھی۔صدر مملکت عارف علوی نے 31 اکتوبر 2018 کو دھابیجی ایکسپریس کا افتتاح کیا تھا جس کے حوالے سے ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مالی خسارے کے باعث دھابیجی ایکسپریس کو بند کردیا گیا ہے۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق کرایہ اور مسافر دونوں کم تھے جس کے باعث دھابیجی ایکسپریس کو بند کرنا پڑا۔کراچی کے ملازمت پیشہ افراد اور دیگر عام عوام دھابیجی ایکسپریس سے مستفید ہوتے تھے جس کی بندش کے بعد کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔یاد رہے کہ دھابیجی ایکسپریس اس سے قبل 2007 میں معطلی کی گئی تھی جس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر اس کی بحالی کا اعلان کیا تھا تاہم وہ زیادہ عرصہ نہ چل سکی۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…