کراچی(سی پی پی) وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیے جانے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں کی جو توہین عدالت کے زمرے میں آئے اور عدالت مجھے بطور وزیر گھروں کو توڑنے کا کہے گی تو میں اپنی وزرات چھوڑ دوں گا۔
کیونکہ میں یہ کام نہیں کر سکتا۔ کراچی میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے لیے تیار ہیں، ہمیں عدالتوں کا فیصلہ پسند ہو یا نہ ہو مگر عملدرآمد کرانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کہا تھا یہ ممکن نہیں ہے، اس سے انسانی المیہ جنم لے گا، آج بھی کہتا ہوں ایسا کام حکومت کے لیے مشکل ہے جس سے انسانی المیہ ہو، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جو توہین عدالت کے زمرے میں آئے ، عدالت مجھے بطور وزیر گھروں کو توڑنے کا کہے گی تو میں اپنی وزرات چھوڑ دوں گا کیونکہ میں یہ کام نہیں کر سکتا۔وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ اگر عدالت نے مجھے کہا تو میں اپنی وزارت چھوڑ دوں گا اور وزیراعلی کو استعفیٰ دے دوں گا، گھروں کوتوڑنا کسی حکومت کے لیے ممکن نہیں ہے، ہم نے اس شہر میں ہزاروں دکانیں ٹوٹتی دیکھیں، اس میں کئی لوگ بیروزگار ہیں جو آج تک اپنا کاروبار شروع نہیں کرسکے۔سعید غنی نے مزید کہا کہ عدالت کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، سمجھتا ہوں عدالت ٹھیک کہہ رہی ہے، اس کام کے لیے ہمیں وقت کی ضرورت ہے۔