بیجنگ(آن لائن) چین نے ایک دفعہ پھر بھارت پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مسائل کو پر امن طریقے سے حل کرنے کیلئے مذاکرات کی میز سجائے ۔ خطے میں امن خوشحالی اور ترقی کیلئے لازمی ہے کہ برصغیر کی دو نیو کلیئر طاقتیں ایک دوسرے کے قریب آکر اختلافات کو دور کرکے مسائل کی طرف اپنی توجہ مبذول کرے ۔
چین کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ بھارت پاکستان اپنے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرے اور سرحدوں پر امن قائم رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ چین خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے اور کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزاد تجارت پر یقین رکھتے ہے تاہم جنوبی ایشیاء کے ملکوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے خود انحصاری کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرے نہ کہ دوسرے ممالک پر انحصار رکھے۔ چینی وزیر خارجہ نے جیش محمد کے سربراہ کو سیکیورٹی کونسل کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے کی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مہذب دنیا میں تشدد کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے مابین دوستی دن بدن مضبوط و مستحکم ہوتی جارہی ہے۔ بھارت چین کے درمیان تعلقات کی بہتری کا دعویٰ کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات نہایت ہی خوشگوار ہے اور ان میں دن بدن بہتری آرہی ہے ۔
انہوں نے بھارت پاکستان کے مابین اختلافات کو خطے کے امن کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کا چاہیے کہ وہ اپنے مسائل حل کرنے کیلئے بات چیت کا سلسلہ شروع کرے اور سرحدوں پر امن قائم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے ۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کی کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے درمیان جس قدر تعلقات بہتر ہونگے خطے کیلئے وہ اتنا ہی مفید ہے اور دونوں نیو کلیئر طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مسائل کے حل کیلئے بات چیت کا راستہ اخیتار کرکے خطے میں امن و خوشحالی اور ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔