حکومت نے پوری وزارت خزانہ (اٹھا) کر آئی ایم ایف کے حوالے کر دی،بس کرنسی نوٹ بچ گئے ہیں‘ آپ اب۔ان پر بھی آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لاگاردے کی تصویر چھاپ دیں،ن لیگ نوازشریف کے ساتھ ایسا کیا کررہی ہے جو دنیامیں پہلی بار ہورہاہے؟جاویدچودھری کاتجزیہ‎

7  مئی‬‮  2019

آسٹریا کے کسی بادشاہ نے فٹ بال کھیلنے کا اعلان کر دیا‘ فوج نے اپنے بادشاہ کو جتوانے کیلئے موونگ گول پوسٹ بنا دیا‘ بادشاہ سلامت جس طرف ہٹ مارتے تھے گول پوسٹ موو ہو کر اس طرف چلا جاتا تھا اور یوں بادشاہ کی ہر ہٹ کا نتیجہ گول نکلتا تھا‘ یہ بھی کامیاب ہونے کی ایک تکنیک ہے‘ آپ گراؤنڈ بھی اپنا بنا لیں‘ آپ ٹیم بھی اپنی لے آئیں اور آپ آخر میں گول پوسٹ بھی اپنا لے آئیں آپ جس طرف ہٹ لگائیں گول پوسٹ اس طرف شفٹ ہو جائے اور بات ختم‘ پاکستان میں آج یہ تکنیک استعمال ہو رہی ہے‘

آئی ایم ایف پاکستان پر ٹرسٹ کرنے کیلئے تیار نہیں تھا‘ حکومت نے پوری وزارت خزانہ اٹھا کر اس کے حوالے کر دی‘ وزیر خزانہ بھی ان کا‘ گورنر سٹیٹ بینک بھی ان کا اور چیئرمین ایف بی آر بھی ان کا‘ بس کرنسی نوٹ بچ گئے ہیں‘ آپ اب ان پر بھی آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لاگاردے کی تصویر چھاپ دیں تا کہ کم از کم یہ مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے لیکن سوال یہ ہے اگر اس کے بعد بھی اکانومی نہیں چلتی تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن بچے گا‘ کیا ہم ملک کو دیوالیہ ڈکلیئر کر دیں گے‘ حکومت کو بہرحال سنجیدگی کے ساتھ اس سوال کا جواب تلاش کرنا ہوگا‘ دوسرا ہم سے معیشت نہیں سنبھل رہی‘ ہم نے یہ آئی ایم ایف کے حوالے کر دی‘کیا ہم کل کو مسئلہ کشمیر انڈیا کے حوالے کر دیں گے‘ ملک کی سیکورٹی امریکا کو دے دیں گے‘ پٹرول اور گیس کی ذمہ داری قطر اور سعودی عرب کو سونپ دیں گے‘ کیا ہم سڑکیں اور سمندر چین کو دے دیں گے‘ پی آئی اے ترکش ائیر لائن کے حوالے کر دیں گے اور کیا ہم بجلی کا نظام روس کے حوالے کر دیں گے‘ ہم سے آخر یہ بھی تو نہیں چل رہے‘ کیا آزاد ملکوں کی یہ اپروچ ہوتی ہے‘ جو نہ چلے اسے دوسروں کے حوالے کر دیں‘ ہمیں ایک بار‘ جی ہاں ایک بار اپنی اداؤں پر غور کرنا ہو گا ورنہ پھر ہمارے پاس دینے کیلئے بھی کچھ نہیں بچے گا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے لیڈرز اور کارکن میاں نواز شریف کو قافلے کی صورت میں جیل چھوڑنے جا رہے ہیں‘ دنیا میں لیڈرز کو قافلوں کی صورت میں جیل سے واپس لایا جاتا ہے‘ یہ دنیا میں پہلی بار ہو رہا ہے پارٹی اپنے لیڈر کو جلوس کی صورت میں جیل چھوڑنے جا رہی ہے‘ آخر اس کی کیا ضرورت تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…