لاہور ( این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما عبد العلیم خان کی قیمتی گھڑی کوٹ لکھپت جیل سے چوری ۔ نجی ٹی وی کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کی قیمتی گھڑی چوری ہو گئی جس پر آئی جی جیل خانہ جات نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عبد العلیم خان کی گھڑی کی مالیت ڈیڑھ کروڑ روپے ہے جسے ان کے والد نے انہیں تحفے میں دیا تھا۔علیم خان نے گھڑی چوری ہونے کا ذمہ دار جیل حکام کو ٹھہرایا جبکہ جیل حکام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گھڑی چوری ہونے میں علیم خان کی اپنی ذاتی غفلت ہے۔ دوسری جانب جیل مینوئیل کے مطابق کوئی بھی قیدی اپنے پاس قیمتی اشیا نہیں رکھ سکتا، ایسے میں علیم خان کو بھی اتنی قیمتی گھڑی اپنے پاس نہیں رکھنی چاہئے تھی اور جیل مینوئیل کی پاسداری کرنی چاہئے تھی۔دوسری جانب احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیوں کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کرتے ہوئے نیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔تحریک انصاف کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان کو جوڈیشل ریمانڈ کی معیاد ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت نے کمرہ عدالت میں رش کو دیکھتے ہوئے کہا کہ آج جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع ہی ہونی ہے تو کیا جوڈیشل ریمانڈ کے لیے اتنے لوگوں کو بلانا ضروری ہے ،جس پر علیم خان کے وکیل نے کہا ہم نہیں بلاتے لوگ خود آ جاتے ہیں۔احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ علیم خان کے خلاف ریفرنس کب دائر ہو گا ۔
جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے کہا کہ ابھی تفتیش جاری ہے ۔احتساب عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں حتمی رپورٹ کب جمع کروائیں گے، بندہ جیل میں ہے بتائیں رپورٹ کب تک پیش کرنی ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ابھی رپورٹ تیار ہو رہی ہے اور ریفرنس دائر نہیں ہوا، اس کیس میں اور بھی لوگ ملوث ہیں جو فرار ہوچکے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے پراسیکیوشن ملزم کو لامحدود وقت کیلئے قید نہیں رکھ سکتی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ علیم خان کے خلاف کیس میں ماہرین کی رائے لی جا چکی اور کیس میں مزید ثبوت حاصل کرنے ہیں، رپورٹ جلد مکمل کر لی جائے گی۔عدالت نے علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13مئی تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عبدالعلیم خان کی احتساب میں پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو احتساب عدالت میں داخلے سے روکنے کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔
اینٹی رائٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف تعینات رہی جبکہ ایم او کالج سے سیکریٹریٹ جانے والی لوئر مال کی ایک سڑک کو کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا،ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا۔خیال رہے کہ نیب کی جانب سے عبدالعلیم خان کو 06 فروری کو نیب آفس میں انکوائری کے دوران گرفتار کیا گیا تھاجس کے بعد علیم خان نے سینئر صوبائی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔