راولپنڈی (این این آئی) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بلوچستان اور فاٹا میں دہشت گردی میں این ڈی ایس اور را کے ملوث ہونے میں کوئی شک نہیں،دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کا کام حکومت کرے گی،فوج کی جہان ضرورت ہوگی ہم مدد دینگے۔ پیر کو پریس کانفرنس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان اور فاٹا میں دہشت گردی میں این ڈی ایس اور را کے ملوث ہونے میں کوئی شک نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپنی حکومت اور سیکیورٹی فورسز پر اعتماد کریں،ہم نے وہ کام کرنے ہیں جس سے نظام ٹھیک ہو۔ انہوں نے کہاکہ مدارس میں پڑھنے والے تمام 2.5 ملین بچے دہشت گرد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کیلئے 2.7 ارب روپے جاری بھی کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کچھ دہشت گرد گروپس اوپن بارڈر ہونے کی وجہ سے ایران اور پاکستان آتے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایرانی سرحد پر اب سیکیورٹی فورسز کی تعداد بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایف سی ساؤتھ کو پاک ایران سرحد کی سیکیورٹی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض اغوا ہونے والے ایرا نی فورس کے اہل کاروں بارے ابھی کوئی اطلاع نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنے پاوں پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ اب ہمیں صاحب اور صاحبہ سے آگے نکلنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کا کام حکومت کرے گی۔انہوں نے کہاکہ فوج کی جہان ضرورت ہوگی ہم مدد دینگے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم کے فوجی قیادت پر الزامات اور سوشل میڈیا پر مہم پر ڈی جی ائی ایس پی آر جذباتی ہوگئے اور کہاکہ کیا ہم بھارت کی فوج ہیں،؟ ہمارے دلوں میں بھی سرخ خون دوڑتا ہے۔میجر جنرل اصف غفور نے کہاکہ ہم تو بول بھی نہیں رہے،کیا پی ٹی ایم نے اپنی ویب سائٹ پر آرمی چیف اور میری جو تصاویر لگائی وہ دیکھی ہیں؟۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا تین دن کی جنگ میں محسن داوڑ کنٹرول لائن پر فورسز کے ساتھ کھڑا ہوا؟قربانیاں بھی ہم نے دیں اور الزام لگاتے ہیں کہ فوج دہشت گردوں کو سپانسر کرتی ہے؟۔انہوں نے کہاکہ حکومت، فوج اور پارلیمنٹ پی ٹی ایم سے انگیج ہونا چاہتی ہے لیکن یہ بیرون ملک کے چکر لگا رہے ہیں۔