وزیراعظم کی زبان وانامیں تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر پھسل گئی،لوگ آپ کو فالو کرتے ہیں، آپ اپنے فالورز کو کیا میسج دے رہے ہیں؟آپ عورتوں کی توہین‘ ان کو مذاق کا ذریعہ بنا کر اس ریاست کو مدینہ کی ریاست کیسے بنائیں گے؟ سیاست کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے، اس کو کم کون کرے گا؟ جاوید چودھری کاتجزیہ

24  اپریل‬‮  2019

آج وزیراعظم کی زبان وانامیں تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر پھسل گئی، بلاول بھٹو زرداری کو ’صاحبہ‘ کہہ دیا۔وزیراعظم کا یہ بیان قابل مذمت ہے‘ یہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے ورکرز کی توہین نہیں بلکہ وزیراعظم نے ان کروڑوں پاکستانی خواتین کا بھی مذاق اڑایا ہے جو گھروں میں بیٹھ کر پاکستان تحریک انصاف کیلئے دعا کرتی رہی ہیں‘ جو ان کے جلسوں میں آتی تھیں‘

جو 22 سال تک ان کے ساتھ نئے پاکستان کے خواب دیکھتی رہیں اور جو اس ملک میں آج بھی بڑی مشکل‘ بڑی اذیت کے ساتھ گھروں سے نکلتی ہیں اور اپنے بچوں کے پیٹ پالنے کیلئے در در مزدوری کرتی ہیں‘ آپ اپنی ہر تقریر میں پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آپ یہ بھول جاتے ہیں مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی ریاست تھی جس نے عورت کو عزت اور وراثث میں حق دیا تھا‘ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خواتین کیلئے اپنی چادر بچھا دیا کرتے تھے‘ آپ عورتوں کی توہین‘ ان کو مذاق کا ذریعہ بنا کر اس ریاست کو مدینہ کی ریاست کیسے بنائیں گے‘ آپ وزیراعظم ہیں‘ آپ لیڈر ہیں‘ آپ قوم کے باپ ہیں‘ لوگ آپ کو فالو کرتے ہیں‘ آپ اپنے فالورز کو کیا میسج دے رہے ہیں‘ یہ دوسری پارٹیوں کے لیڈروں کی جنس بگاڑ دیں اور عورتوں کو مذاق کا سمبل بنا دیں‘ آپ جس شخص کو چاہیں چور کہہ لیں‘ ڈاکو اور کرپٹ کہہ لیں‘ آدھے آپ سے اتفاق کریں گے‘ آدھے اختلاف لیکن یہ وہ پوائنٹ ہے جس پر کوئی شخص آپ سے اتفاق نہیں کرے گا چنانچہ وزیراعظم کو معذرت بھی کرنی چاہیے اور آئندہ احتیاط بھی‘ سیاست کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے‘ اس کو کم کون کرے گا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…