لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی خوشنود علی خان نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کیساتھ ساتھ گورنر پنجاب چوہدری سرور کی چھٹی کر دی جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی نے پروگرام کے دوران انکشاف کیا ہے کہ ایجنسیوں نے وزیراعظم عمران خان کو خبر دی تھی کہ
گورنر پنجاب چوہدری سرور بیرون ملک دورےکے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف انقلاب لانے کی کوششیں کر رہے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری سرور بیرون ملک تھے انہیں واپس بلا یا گیا اور ان کی انقلاب لانے کی ناکام کوشش میں ان کی گردن مروڑ دی گئی ہے ۔ وہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف انقلاب لارہے تھے جو ان کے اپنے گلے پڑ گیا اب وہ خود تو جائیں گے ہی لیکن ان کیساتھ عثمان بزدار بھی جائیں گے ۔ گورنر پنجاب بعد میں وضاحتیں کرتے پھریں گے اور بالآخر واپس چلے جائیں گے ۔ خوشنود علی خان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب وزیراعظم سے ملنے کیلئے آئے تھے لیکن وہ نعیم الحق سے مل کر واپس چلے گئے جس کا یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ان سے سخت ناراض ہیں اور ملنا نہیں چاہتے ۔ گورنر پنجاب نے واپس جاتے ہی وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی جس میں انہوں نے طے کیا کہ ارکان اسمبلی کو کھانا دیا جائے۔ خوشنود علی خان نے گورنر پنجاب کے ایک بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خوشنود علی خان کے مطابق گورنر پنجاب نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چوہدری سرور اپنے ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ اگر جہانگیر ترین نے ہی سب کچھ کرنا ہے تو کیا ہم چھولے بیچنے آئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر گورنر پنجاب کی تحریک انصاف سے چھٹی ہوتی ہے تو ان کیلئے باقی دروازے بھی بند ہو جائیں گے ، ن لیگ سے وہ آئے ہیں واپس نہیں جا سکتے اور پیپلز پارٹی تو کسی صورت انہیں قبول نہیں کرے گی۔