اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کرتار پور راہداری کے معاہدے کے بعد پاکستان اوربھارت آزاد کشمیر میں شاردھا پیٹھ راہداری کھولنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور اس سلسلے میں چند روز میں اہم اعلان متوقع ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق بھارتی
مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ سے بائیس کلومیٹرکے فاصلے پر آزاد کشمیر میں ہندوئوں کے ایک متروکہ ٹمپل شاردھا پیٹھ تک راہداری تعمیر کرنے کی تجویز ہے جس کے حوالے سے بھارت نے پاکستانی حکومت کو مختلف خطوط بھی لکھے ہیں۔ ہندوئوں کی مقدس دیوی ماں سے منسوب تقریباً پانچ ہزار سال قدیم شاردھا پیٹھ ہندوئوں کے لئے انتہائی مقدس ٹمپل کی حیثیت رکھتی ہے۔اس کے علاوہ اسے ہندوئوں کا سب سے پرانا تعلیمی مرکز بھی کہا جاتا ہے جو 237قبل مسیح میں مہاراجہ اشوکہ کے دور حکومت میں قائم کیا گیا تھا۔پندرھویں صدی میں کشمیر کے بادشاہ سلطان زین العابدین نے شاردھا پیٹھ کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور اس کی تعمیر نو کا انتظام کیا۔انیسویں صدی میں ڈوگرہ راج کے مہاراجہ گلاب سنگھ نے اس کے قریب ایک قلعہ بھی تعمیر کرایا۔واضح رہے کہ کرتار پور راہداری پر دونوں ممالک کی حدود میں کام تیزی سے جاری ہے اور رواں سال اسے سکھ یاتریوں کیلئے کھول دیا جائیگا۔