اسلام آباد (این این آئی)وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے واضح کیا ہے کہ اگر اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہماری طرف سے بھی تعاون کی امید نہ رکھیں،وزیراعظم کے ایوان میں آنے پر اپوزیشن کا رویہ ایسا لگا جیسے کسی بازار میں آگئے،ایوان کو بحیثیت جماعت و حکومت مچھلی منڈی نہیں بننے دینگے،مراد علی شاہ خود ڈوب رہے ہیں، پاکستان اور سندھ کو کوئی خطرہ نہیں۔
مسئلہ افغانستان کے حل میں پاکستان بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان میں نئی ویزہ پالیسی متعارف کرا دی گئی ہے،175ممالک کو ای ویزہ کی سہولت دی ہے،50ممالک کو ائرپورٹ لاؤنج پر ہی ویزہ دے دیا جائیگا،سیاحوں کو کنٹونمنٹ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے این او سی کی ضرورت نہیں ہو گی۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت میں 70سال بعد ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ 1965تک پاکستان ایک بہترین ملک رہا۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان سیاحوں کیلئے جنت ہے۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں 4کیٹگریز ہیں۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان میں نئی ویزہ پالیسی متعارف کرا دی گئی ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ 175ملکوں کو ای ویزہ کی سہولت دی گئی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ 50ملکوں کو ائرپورٹ لاؤنج پر ہی ویزہ دے دیا جائے گا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ آیا ٹور آپریٹرز سیاحوں کو پاکستان لا سکتے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بزنس ویزے کی سہولت 96ملکوں تک بڑھا دی گئی ہے۔ وزیراطلاعات ونشریات نے کہاکہ ڈپلومیٹک کارڈ کی مدت تین سال تک بڑھا دی گئی ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ سٹوڈنٹس کیلئے ویزہ مدت 2سال تک بڑھا دی ہے،سیاحوں کو کنٹونمنٹ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے این او سی کی ضرورت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہاکہ صحافیوں کا ویزہ وزارت اطلاعات پراسیس کریگی۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ نئی سیاحتی پالیسی سے پاکستان میں بہتری آئیگی۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ درآمدات کو کم اور برآمدات کو بڑھانا چاہتے
ہیں۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ نئے سیاحتی بل پر سیر حاصل گفتگو ہونی چاہیے۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ وزیراعظم جب ایوان میں آتے ہیں تو اپوزیشن کا رویہ مختلف ہو جاتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن بہت منفی قسم کی فقرہ بازی کرتی ہے،شاہد خاقان عباسی نے جب وزارت چھوڑی تو 157ارب روپے کا قرضہ چھوڑا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ
وزیراعظم کی بہتر پالیسیوں سے پاکستان کو دنیا کے نقشے پر ابھار لیا ہے۔وزیراطلاعات نے کہاکہ مسئلہ افغانستان کے حل میں پاکستان بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنے پہلے ہی خطاب میں انتخابات کی جانچ کیلئے کمیٹی کا اعلان کیا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے پر کافی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ پارلیمنٹ کو چلانا صرف حکومت نہیں بلکہ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے۔وزیر اطلاعات انہوں نے کہاکہ اگر اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہماری طرف سے بھی تعاون کی امید نہ رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن میں داغدار کردار والے آج ساہیوال واقعہ پر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن میں باقاعدہ منصوبہ بندی سے قتل و غارت کی گئی۔
ایوان کو بحیثیت جماعت و حکومت مچھلی منڈی نہیں بننے دینگے۔ یاک سوال پر وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ چوہدری نثار کی کلوز پاکستان پالیسی سے بہت نقصان ہوا۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد نے کہاکہ مراد علی شاہ خود ڈوب رہے ہیں، پاکستان اور سندھ کو کوئی خطرہ نہیں۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان میں تمام بڑے میلوں کی بحالی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ
پاکستان امریکا تعلقات کی بحالی کیلئے پیش رفت ہو رہی ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان صاف کردار کے مالک سیاستدان ہیں۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ برٹش ،امریکن پاسپورٹ رکھنے والے بھارتی باشندوں کوویزاآنارائیول کی سہولت ہوگی۔ ایک اور سوال پر چو ہدری فواد حسین نے کہاکہ وزیراعظم کی آمدپر طعنے اورفقرے کسے جاتے ہیں ۔
ہمیں پارلیمنٹ کابڑااحترام ہے،اپوزیشن کو بھی وزیر اعظم کااحترام کرناہوگا۔فوادچودھری نے کہاکہ جن کی اپنی کوئی حیثیت نہیں وہ ہمیں بتارہے ہیں کہ آپ کہاں سے آئے۔ انہوں نے کہاکہ ایوان میں شہبازشریف نیوزیراعظم کوسلیکٹڈکہا،طالبعلموں کو مختلف مدت کے ویزیدیے جائیں گے۔فواد چودھری نے کہاکہ جب پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی توہمارے امریکاکیساتھ تعلقات کیاتھے۔ انہوں نے کہاکہ
یواے ای کے ولی عہد 12سال بعدپاکستان آئے،فوادچودھری نے کہاکہ میری تقریریں اٹھاکر دیکھ لیں کسی کو گالی نہیں دی گئی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے ایوان میں آنے پر اپوزیشن کا رویہ ایسا لگا جیسے کسی بازار میں آگئے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم ویزے جاری کریں گے، ڈگری پروگرام کیلئے دوسال ، ماسٹر پروگرام کیلئے 4سال کا ویزا دیں گے۔