ملک میں پولیو کیسز کی سالانہ شرح میں حیران کن حد تک کمی ،تعداد 20 ہزار سے گھٹ کر کتنی ہوگئی؟جان کر آپ دنگ رہ جائینگے

13  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آبا د( آن لائن ) بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے پاکستان میں پولیو کی روک تھام کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کردیا۔وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہر بچے کو پولیو جیسی خطرناک اور تباہ کن بیماری سے محفوظ رکھنے کی کوششوں میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے معاون ڈاکٹر رانا محمد صفدر کے بیان کے مطابق 90 کی دہائی کے آغاز میں ملک میں پولیو کیسز کی سالانہ شرح 20 ہزار تھی جو ماضی کے مقابلے میں گھٹ کر پچھلے سال محض 8 کیسز رہ گئی تھی۔ ملک میں پولیو کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کے فوکل پرسن بابر بن عطا کی جانب سے طلب کردہ اہم بین الاقوامی عطیا ت دہندگان اور شراکت داروں پر مشتمل اجلاس میں ڈاکٹر رانا محمد صفدر کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی قابل ذکر کمی کے باوجود شہروں کے سیوریج میں وائرس کی موجودگی کا انکشاف اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ابھی مزید کام باقی ہے۔اجلاس میں اسلامی ترقیاتی بینک، روٹری انٹرنیشنل، حکومت جاپان، جرمنی، اٹلی، اور کینیڈا کے نمائندے اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف، یو ایس ایڈ اور سی ڈی سی کے عہدیداران بھی شریک تھے۔اس موقع پر بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعز م ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نہ صرف گزشتہ برسوں میں حاصل کی گئی کامیابی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں بلکہ خاص کر آنے والے موسم سرما میں ایک مہم میں پولیو کے قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کو اگلی مہم میں شامل کر نے پر خصوصی توجہ دے کر اس عمل کو تیز کرنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر اجلاس کے شرکا نے 19۔2018 تک پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے حکومتی عزم کو سراہا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی ترقیاتی بینک کے ڈاکٹر عمر میر کاکہنا تھا کہ ہمیں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے ملکی پروگرام میں شراکت دار ہونے پر فخر ہے جس میں ہم نئی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے تندہی سے کام کریں گے۔ دیگر اداروں کے نمائندوں نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ملک سے پولیو وائرس کے مستقل اور پائیدار بنیادوں پر خاتمے کے لیے معمول کے مطابق حفاظتی ٹیکے، صاف پانی، صفائی ستھرائی اور غذائیت کی کمی جیسے مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی مہم حکومتی سطح پر کی جاتی ہے جس میں وسیع پیمانے پر عوامی اور نجی امداد شامل ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…