انتخابات سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ،ہم عام انتخابات کے دوران کس چیزکی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں؟ پاک فوج نے دوٹوک اعلان کردیا

19  جولائی  2018

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے خصوصی اجلاس میں جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو ) کے نمائندے میجر جنرل آصف غفور نے بتایا ہے کہ ہمارا انتخابات سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ٗہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن و امان کی صورتحال بہتر رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جمعرات کو سینیٹرز رحمٰن ملک کی زیر صدارت پارلیمان ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس منعقد ہوا،

جس میں نمائندہ جی ایچ کیو، نیکٹا کو آرڈینیٹر، وفاقی سیکریٹری داخلہ و دفاع، سیکریٹری الیکشن کمیشن، چاروں صوبوں کے آئی جیز و سیکرٹری داخلہ سمیت اہم اراکین سینیٹ نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران نمائندہ جی ایچ کیو میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اس ایوان میں بات کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج ہمیشہ سول اداروں کو اپنی حمایت دیتی رہی ہیں، انتخابات کے لیے پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر کی جارہی ہے جبکہ الیکشن میں پرنٹنگ پریس کے لیے بھی فوج ڈیوٹی دے رہی ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمارا انتخابات میں براہ راست کوئی کردار نہیں، ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن امان کی صورتحال کو بہتر رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔اجلاس کے دوران انہوں نے بتایا کہ 3 لاکھ 71 ہزار فوجی جوان ملک بھر کے پولنگ اسٹیشن پر تعینات ہوں گے،کچھ افواہیں تھیں کہ فوجی جوانوں کو مختلف احکامات جاری کیے گئے ہیں جو سراسر غلط ہے۔اس موقع پر سینیٹر کلثوم پروین نے نمائندہ جی ایچ کیو سے سوال کیا کہ بلوچستان میں کتنے فوجی بھیجے جارہے ہیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے بلوچستان میں ضرورت کے مطابق تعیناتی کی ہے، سیکیورٹی کے حوالے سے ہم نے ہر جگہ کا تجزیہ کیا ہے، پلاننگ کا معاملہ ہم پر چھوڑدیں، ہمیں پتہ ہے کہ کس جگہ کتنے بندے تعینات کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت کام کرنا ہے، باہمی رابطے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے جب تک پولیس کی استعداد نہیں بڑھتی،ہمیں پولیس کی ڈیوٹی بھی دینی ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جب افغانستان میں انتخابات ہوئے تھے تو ہم نے سرحد کے اس طرف غیر معمولی اقدامات کیے تھے، اس مرتبہ افغانستان کے صدر نے وزیراعظم اور آرمی چیف کو فون کرکے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اجلاس کے دوران انہوں نے بتایا کہ فوج کسی سیاستدان کی سیکیورٹی کی براہ راست ذمہ داری نہیں لے رہی، سیاسی امیدواروں کی سیکیورٹی حکومت پاکستان کی اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ہم انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے لیے الیکشن کمشن کی معاونت کر رہے ہیں۔اس موقع پر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی ( نیکٹا) کے سربراہ ڈاکٹر سلیمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 65 تھریٹ الرٹ ( خطروں کے انتباہ ) آئے ہیں، سب سے زیادہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے یہ خطرے ہیں، اس کے علاوہ جماعت الاحرار اور داعش سے بھی خطرات آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) لندن کی طرف سے بھی ایک خطرے کا انتباہ ریکارڈ پر ہے۔اس دوران سینیٹر جاوید عباسی نے سوال کیا کہ مستونگ اور خیبرپختونخوا میں جو حملے ہوئے کیا نیکٹا نے اس حوالے سے پیشگی اطلاع دی تھی؟

اگر کوئی بڑی قیادت جلسہ کرنا چاہے تو اسے بھی کہا جاتا ہے کہ جلسہ نا کریں خطرہ ہے؟اس پر جواب دیتے ہوئے کو آرڈینیٹر نیکٹا نے بتایا کہ سیکیورٹی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر لیے جائیں تو جلسہ کرنے میں کوئی حرج نہیں، ہارون بلور کا نہیں بتایا گیا تھا کیونکہ کارنر میٹنگ کی معلومات نہیں دی گئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کو خطرہ ہے جبکہ مستونگ واقعے کا خطرہ جاری کیا گیا تھا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے بھی بریفنگ دی اور بتایا کہ انتخابات میں واٹر مارک بیلٹ پیپرز دئیے جائیں گے اور تمام پولنگ اسٹیشن پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس 85 ہزار پریزائڈنگ افسرہیں جبکہ پاک فوج کے افسروں کو بھی ٹریننگ دی جارہی ہے۔اس موقع پر قبر کے نشان پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریٹرنگ افسر انتخابات نشان آلاٹ کرتا ہے لیکن کسی کو قبر کا انتخابی نشان نہیں دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…