کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )سابق صدر آصف زرداری نے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق سینئروکلانے آصف زرداری کو آج ایف آئی اے میں پیش نہ ہونے کامشورہ دیا جس پر ایف آئی اے میں آصف زرداری کی قانونی ٹیم پیش ہوگی۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اپنے قریبی ساتھی حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد شکنجے میں آ چکے ہیں۔2روز قبل ایف آئی اے نے حسین لوائی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔
مقدمے کے متن کے مطابق آصف زرداری اور فریال تالپورکی کمپنی بھی منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہے، زرداری گروپ نے ڈیڑھ کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی رقم وصول کی۔مقدمے میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید کی کمپنیوں کا بھی ذکر ہے۔منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والوں میں نزلی مجید، نمرہ مجید، عبدالغنی مجید شامل ہیں۔ابتدائی طور پر 10 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں چئیرمین سمٹ بینک نصیر عبداللہ لوتھا، عبدالغنی مجید، اسلم مسعود، محمد عارف خان، نورین سلطان، کرن امان، عدیل شاہ راشدی، طحہ رضا نامزد ملزمان ہیں۔منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں اور افراد کو سمن جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔اس حوالے سے سابق صدر آصف زرداری کو آج ایف آئی اے نے طلب کیا ہوا ہے تاہم سابق صدر آصف زرداری نے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ وہ سابق صدر کو گرفتار نہیں کریں گے اور ان کی جانب سے بھیجے جانے والے جوابات کا جائزہ لیں گے۔انکا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور اگر ذاتی طور پر حاضر نہیں ہوتے تو بھی انکو مجبور نہیں کیا جائے گا جبکہ اطمینان بخش جواب نہ ملنے پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ایف آئی حکام کا کہنا تھا کہ مشتبہ اکاونٹس کی تحقیقات کا کام 2015 سے جاری تھا۔