کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان عوامی اتحاد کے سربراہ اور سابق صدر مملکت جنرل (ر) سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سنگین خطرات کا سامنا ہے ۔ دشمن ملک کے خلاف سازش کر رہا ہے ۔ ان کا مقابلہ قوم متحد ہو کر ہی کر سکتی ہے ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر ملک میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی ۔ انہوں نے ہزارہ اور سرائیکی صوبے سمیت ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے صوبوں کے قیام سے مسائل حل ہوں گے ۔
نئے صوبوں کے قیام کے لیے عملی اقدام فوری کیا جائے ۔ کراچی تمام قوموں کا شہر ہے ۔ مہاجر اپنے آپ کو تنہا مت سمجھیں ہم ان کے ساتھ ہیں ۔ پاکستان عوامی تحریک آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور تیسری سیاسی قوت کی صورت میں عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو نشتر پارک میں پاکستان عوامی اتحاد کے تحت منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سید پرویز مشرف نے کہا کہ ہم قومیت کو چھوڑ کر پاکستانیت کا راستہ اختیار کریں ۔ اس جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے امان اللہ پراچہ ، ثروت اعجاز قادری ، سردار عتیق احمد خان ، ریاض فتیانہ علامہ زبیر احمد ظہیر ، اقبال ڈار اور اے پی ایم ایل کے ڈاکٹر محمد امجد ، مہرین ملک اور دیگر رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کو پاکستان کی صورت حال کا پتہ ہے ۔ پاکستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ پاکستان ایک بھنور میں پھنسا ہوا ہے ۔ پاکستان کہہ رہا ہے کہ مجھے بچاؤ ۔ ملک کے قرضے بڑھ گئے ہیں ۔ معیشت تباہ ہو گئی ہے ۔ بیرونی سرمایہ کاری بند ہو گئی ہے ۔ پاکستان میں ترقی نہیں ہو رہی ہے ۔ عوام کی خوش حالی نہیں ہے ۔ ملک میں کرپشن اور اقربا پروری کا راج ہے ۔ حکمرانوں نے اپنے لوگوں کو نوازا ہے اور پاکستان کو تباہی سے دوچار کیا ہے ۔ اس پر ہمیں تشویش ہے اور ہم ان سے نمٹیں گے ۔ پاکستان کو عالمی اور علاقائی سطح پر خطرات کا سامنا ہے ۔ دنیا پاکستان کی سالمییت کو چیلنج کر رہی ہے اور عالمی سطح پر پاکستان تناہ ہو رہا ہے ۔
موجودہ صورت حال کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کو آزمائش سے نکالنے اور اسے پٹڑی پر لانے کے لیے ہمیں آگے بڑھنا ہو گا ۔ 1999 میں پاکستان کو تباہی سے بچاکر سیدھی پٹڑی پر گامزن کیا ۔ پاکستان کو کس چیز کی ضرورت ہے اس کا مجھے بخوبی علم ہے اور میں یہ باآسانی کر سکتا ہوں ۔ پاکستان کے دفاع کو مزید مضبوط کرنا ہے اور اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہو گا ۔ مجھے فخر ہے اس بات کا کہ میرے آٹھ سالوں میں عوام کو خوش حالی ملی اور ملک نے ترقی کی ۔ یہ کام میرے لیے نیا نہیں ہے ۔
ہم پہلے کی طرح پاکستان دوبارہ ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ سے چھٹکارا پائے بغیر ہم آگے نہٰں بڑھ سکتے ۔ عوامی اتحاد ان قوتوں سے مقابلہ کرے گی اور ہم آئندہ الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے ۔ پنجاب میں ہم خیال لوگوں کو ساتھ ملائیں اور سیاسی خلاء کو پر کریں ۔ تمام قوموں کو اکھٹا کریں اور ایک طاقت بنائیں ۔ یہ پاکستان کے لیے کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بہاری اور بنگالیوں کے حوالے سے قانون سازی کی جائے ۔ علاقائی اور عالمی مسائل پر کو حل کرنے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی جائے ۔ مہاجر اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں ۔ میں ان کے حقوق کے لیے لڑوں گا ۔ کراچی سب کا شہر ہے ۔
یہ شہر تمام قوموں کا ہے ۔ مہاجر اور تمام قومیتوں میں یکجہتی ہونی چاہئے ۔ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگالیوں اور بہاریوں کے شناختی کارڈ کا مسئلہ حل کیا جائے ۔ ان کو قبول کیا جائے اور ان کو فوراً شناختی کارڈ دیا جائے ۔ کراچی تباہ ہو چکا ہے ۔ کراچی کو ہر لحاظ سے ٹھیک کیا جائے ۔ کراچی میں نہ بجلی نہ پانی ہے ۔ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔ کراچی کے مسائل کو حل ہونا چاہئے ۔ کراچی کی روشنیاں بحال کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ صوبہ اور سرائیکی صوبہ فورا بنایا جائے ۔ پاکستان میں اور بہت سے صوبے ہونے چاہئیں ۔ نئے صوبے بنانے کی کارروائی فوری شروع ہونی چاہئے ۔ نئے صوبے بننے سے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں گے ۔ یکجہتی کا اظہار کرنے سے مسائل حل ہوں گے اور اس کے لیے ہمیں جدوجہد کرنا ہو گی ۔