لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر قانون اور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اگر آئندہ فیصل آباد کے کسی عوامی اجتماع میں اب دوبارہ اس قسم توہین آمیز زبان استعمال کی تو ان کے حلقے کے کارکن عمران خان کی ٹھکائی کر سکتے ہیں اور ایسی صورت حال میں وہ اپنے کارکنوں کو نہیں روک سکیں گے۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں
کے رہنماؤں کو اس قسم کی زبان استعمال کرنے سے باز رہنا چاہیے اور ایسے ماحول کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے بصورت دیگر ملک میں سیاسی حالات انہیں کوئی اچھے نظر نہیں آ رہے جس سے سب سے زیادہ نقصان عمران خان کا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اب جب کبھی عمران خان دوبارہ فیصل آباد آیا تو ان کے حلقے کے لوگ انہیں جوتے ماریں گے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ محمد رمضان ان کے حلقے کا لیگی کارکن ہے جس پر محمد رمضان سے منسوب کر کے غلظ الزام لگایا گیا کہ میں نے یا میرے بیٹے نے محمد رمضان کو پی ٹی آئی کے جلسے میں بھیجا تھا۔ رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ محمد رمضان جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا کارکن ہے اپنے گھر میں بیٹھے میاں نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے واقعے سے دل برداشتہ ہو گیا اور وہ گھر سے نکل کر پی ٹی آئی کے اجتماع میں چلا گیا جس نے عمران خان سے بدلہ لینے کی غرض سے پی ٹی آئی کے چیئرمین پر جوتا پھینکنا چاہا مگر وہ ایسا نہ کر سکاکیونکہ اس کے پاس جوتا ہی نہیں تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے جب محمد رمضان سے رابطہ کیا تو محمد رمضان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے جوتا پھینکنے کے واقعہ کے بعد اسے گھیر لیا اور محمد رمضان سے یہ بیان دلوانے کیلئے کہ اسے رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کے اجتماع میں بھیجا ہے کہ اس نے رانا ثناء اللہ کے کہنے پر عمران خان پر جوتا پھینکا تھا پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا حالانکہ محمد رمضان نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی تھی اس نے ازخود عمران خان پر جوتا پھینکا تھا ۔