نیویارک(سی پی پی )اقوام متحدہ کی جانب شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال سے متعلق پیش کردہ قرارداد پر رائے شماری کے دوران پاکستان نے ووٹ دینے سے اجتناب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اس قرارداد سے صورتحال مزید سیاسی بن جائے گی۔شام میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ہمیں تحفظات ہیں ۔ انسانی حقوق کونسل کی قرار داد اس معاملے کو صرف سیاسی بنائے گی کیونکہ اگر یہ قرار داد صرف
ایک زندگی بھی بچا سکتی تو پاکستان اس کی حمایت میں ووٹ دیتا لیکن جب زندگیاں ایک سیاسی فٹبال کی طرح ہوجائیں تو قرار داد اپنا مقصد کھو دے گی۔اقوام متحدہ کی جانب سے شامی علاقے مشرقی غوطہ میں جاری نسل کشی سے متعلق رائے شماری بارے قرار داد جمع کی گئی ،جس میں مختلف ممالک نے اپنی رائے شماری سے متعلق ووٹ جمع کروائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رائے شماری قرار داد کے دوران پاکستان نے ووٹ دینے سے اجتناب کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا کہ اس قرارداد سے صورتحال مزید سیاسی بن جائے گی۔شام میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ہمیں تحفظات ہیں ۔ انسانی حقوق کونسل کی قرار داد اس معاملے کو صرف سیاسی بنائے گی کیونکہ اگر یہ قرار داد صرف ایک زندگی بھی بچا سکتی تو پاکستان اس کی حمایت میں ووٹ دیتا لیکن جب زندگیاں ایک سیاسی فٹبال کی طرح ہوجائیں تو قرار داد اپنا مقصد کھو دے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ کونسل کے اجلاس میں شام میں مشرقی غوطہ کے علاقے میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال کے حوالے سے ایک قرار داد پیش کی گئی۔اس قرارداد میں شامی عرب جمہوریہ پر بنائے گئے آزاد عالمی کمیشن سے درخواست کی گئی
کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تجدید کرتے ہوئے مشرقی غوطہ میں ہونے والے حالیہ انسانیت سوز واقعات کی فوری طور پر جامع اور آزاد تحقیقات کرے اور انسانی حقوق کونسل کے 38 ویں اجلاس میں اس پر اپ ڈیٹ فراہم کرے۔انسانی حقوق کونسل میں پیش کی گئی اس قرار داد کی حمایت میں 29 ممالک نے ووٹ کیا اور 4 ممالک نے اس کیخلاف اپنی رائے دی جبکہ 14 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد کی حمایت میں جن ممالک نے ووٹ دیا
اس میں افغانستان، آسٹریلیا، بیلجیم، برازیل، چلی، کروشیا، جرمنی، جاپان، ہنگری، میکسکو، پیرو، قطر، کوریا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکا، یوکرین، سوئزرلینڈ اور دیگر ممالک شامل ہیں۔جن ممالک نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا ان میں چین، برونڈی، کیوبا اور وینزویلا شامل ہیں۔شام کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد میں جن ممالک نے اپنی رائے دینے سے اجتناب کیا، ان میں قابل ذکر پاکستان، عراق، مصر، کینیا، جنوبی افریقہ، نائیجیریا، نیپال، انگولہ، منگولیا، فیلیپائن اور دیگر ممالک شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی جانب سے اس قرار داد کو خوش آئند قرار دیا گیا اور ساتھ ہی 30 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی پر تاخیر کے بغیر عمل درآمد کیا جائے۔