اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان نے سی پیک منصوبوں میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات سے نیب کو روکنے کے لئے ایک’’نیا ثالثی‘‘ ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے،قائم ہونے والے نئے قومی ادارہ کا دائرہ سی پیک منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور چینی کمپنیوں کے حکومت پاکستان کے ساتھ متنازعہ امور کو طے کرنا قرار دیا جارہا ہے تاہم اس نئی قانون سازی میں نیب سے سی پیک منصوبوں میں کرپشن کی تحقیقات سے روکنا ہے
بالخصوص ملتان میٹرو بس منصوبہ میں مبینہ 20ارب روپے کی کرپشن ہے جو براہ راست وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ذمہ دار قرار دئیے جارہے ہیں۔وزارت قانون وانصاف کے معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ سی پیک منصوبوں میں شامل کمپنیوں اور حکومت کے مابین متنازعہ امور طے کرنے کے لئے عالمی ثالثی فورم کے طرز پر ایک نیا قومی ادارہ بنایا جارہا ہے جو صرف اور صرف سی پیک منصوبوں کے حوالے سے امور کی سماعت کرے گا۔چین اور پاکستان نے باہمی تنازعات کے حل کے لئے ایک ثالثی کا ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے وزارت قانون وپارلیمانی امور نے قانونی بل تیار کرنے کا آغاز کردیا ہے۔وزارت قانون بل کی تیاری سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان سے بھی مشاورت مکمل کرلی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں چین پاکستان کا ثالثی ادارے کے قیام کے لئے بل ایوان میں پیش کردیا جائے گا۔چین اور پاکستان کا ثالثی ادارہ سی پیک کے منصوبوں پر مصروف چین کی کمپنیوں اور حکومت پاکستان کے مابین ادائیگیوں کے علاوہ دیگر مالی معاملات پر اٹھنے والے تنازعات کا حل تلاش کرے گا اور موجودہ حکومت نے ملتان میٹروبس منصوبہ میں مبینہ 20ارب روپے کی کرپشن کا معاملہ بھی عدالتوں میں طے کرنے کی بجائے اس نئے ادارہ سے حل کرے گی،پاکستان کے نیب اور چین کے انسداد کرپشن ادارہ کے مابین پہلے ہی ایم او یو سائن ہوچکے ہیں جس کا مقصد سی پیک منصوبوں میں مبینہ کرپشن کو روکنا ہے۔
وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کے اعلیٰ اختیاراتی اتھارٹی نے ثالثی کا ادارہ Bilateral Instituation for Arbitrationکے قیام کے لئے قانونی نکات پر غور کیا جارہا ہے اور اٹارنی جنرل کی مشاورت سے یہ بل بنایا جائے گا جو سی پیک کے منصوبوں میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن اور دیگر معاملات بارے بھی فیصلہ کرنے کا اختیار رکھے گا تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا کیونکہ چین کی حکومت سے بھی اس حوالے سے مشاورت کی جائے گی تاہم نئے ادارہ کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہوگا اور ادارہ میں ثالثی کرنے والوں میں چین کے فاضل ریٹائرڈ ججوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی اس حوالے سے وزارت قانون وانصاف کے ترجمان واضح مؤقف دینے پر راضی نہیں ہیں