ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سینٹ الیکشن میں ایک جنرل نشست کی بولی کتنے کروڑ لگائی گئی پاکستان تحریک انصاف کے اپنے رہنما کا حیرت انگیز انکشاف

datetime 4  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوزڈیسک)سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں ووٹوں کی خریدوفروخت میں ایک رات قبل جنرل نشست کی قیمت کرورڑوں میں پہنچ گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر میں گزشتہ روز سینٹ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ ہوئی ۔ جس میں مسلم لیگ ن نے 33، پاکستان پیپلز پارٹی نے 20، تحریک انصاف نے 12جبکہ 17آزاد اراکان نے کامیابی حاصل کی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن اسمبلی شوکت یوسفزئی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والی پولنگ میں جنرل نشست کیلئے قیمت 8کروڑتک لگائی گئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر جنرل نشست کیلئے ایک ووٹ کی قیمت کچھ خاص نہیں تھی جبکہ پولنگ سے ایک روز قبل ایک ووٹ کیلئےپانچ سے 8کروڑ روپے کی بھی قیمت لگائی گئی ۔ووٹ کی خریداری کیلئے دیگر جماعتوں سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں سے بھی رابطہ کیا گیا ۔ شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اپنا ووٹ بیچا ہے اچھا ہے ایسے لوگوں سے پاکستان تحریک انصاف مکمل طور پر صاف ہو جائے گی، آئندہ ہونے والےالیکشن میں صاف ستھرے لوگوں کو ٹکٹ دیا جائے گا ۔ تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے یہ ضرور کہا تھا کہ جن لوگوں کی کارکردگی اچھی نہیں ہو گی انہیں آئندہ ہونے والے الیکشن میں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا ۔ دریں اثنا سینیٹ انتخابات2018ءکے غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) 33نشستوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔ پنجاب، اسلام آباد اورخیبر پختونخوا سے مسلم لیگ (ن)کے حمایت یافتہ 15امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ میں میدان مار لیا اور 12میں سے سینیٹ کی 10نشستیں پیپلزپارٹی جیت گئی۔ پیپلزپارٹی نے خیبر پختونخواکی 2 نشستیں بھی حاصل کی ہیں، 8 پرانی اور12نئی (20مجموعی) سیٹیوں کے ساتھ پیپلزپارٹی نے دوسری بڑی جماعت کی حیثیت لے لی ہےجبکہ سینیٹ کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے6امیدوار کامیاب ہو ئے جن میں 5کا تعلق خیبر پختونخوا 1کا تعلق پنجاب سے ہے۔

ایم کیو ایم کو بڑا اپ سیٹ ہوا اور اس کا صرف 1امیدوار کامیاب ہو سکا ہے۔ بلوچستان میں 11میں سے 6آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے دو دو امیدوار کامیاب ہوئے۔ سینیٹ انتخابات میں جے یو آئی (ف) کو دو نئی نشستیں ملیں۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل اور جماعت اسلامی بھی ایک ایک نشست جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ سینیٹ انتخابات میں فاٹا کا آزاد گروپ جیت گیا اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سینیٹ کےلئے فاٹا سے 4سینیٹرز منتخب ہو گئے۔

11میں سے 8فاٹا ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ حکمران جماعت کے دوفاٹا ممبران اسمبلی وزیر مملکت غالب وزیر اور شہاب الدین جبکہ تحریک انصاف کے قیصر جمالی نے حق رائے دہی استعمال نہیں کیا۔موجودہ پارٹی پوزیشن کے مطابق سینیٹ میں ن لیگ 33، پی پی پی 20، پی ٹی آئی 12، ایم کیو ایم 5، پی کے میپ،5جے یو آئی (ف) چار، جماعت اسلامی کے 2 اور آزاد ارکان کی نشستیں 15وگئیں۔ جیتنے والوں میں اسحق ڈار،

مشاہد حسین، مصدق ملک، آصف کرمانی، سعدیہ عباسی، صابرشاہ، اسد جونیجو، رضاربانی، مولا بخش چانڈیو، بیرسٹر فروغ نسیم،مظفر شاہ، فیصل جاوید، چوہدری سرور، اعظم سواتی شامل ہیں۔ سینیٹ کی 52نشستوں پر چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کی عمارتوں میں پولنگ ہوئی جس کیلئے الیکشن کمیشن نے جامع انتظامات کیے تھے۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں پولنگ کی نگرانی کیلئے الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران اور سیکرٹری کو مقرر کیا تھا ۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ

کسی امیدوار نے کوئی شکایت نہیںکی سب امیدواروں نے اچھے انتظامات پر اطمینان کا اظہا رکیا انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی بھی الیکشن کمیشن کو کوئی شکایت نہیں ملی۔ امیدواروں اور ووٹرز نے مجموعی طور پر ضابطہ اخلاق کی پابندی کی۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں 12میں سےسینیٹ کی 11نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 7میں سے 6جنرل نشستوں پر شاہین بٹ، مصدق ملک ، آصف کرمانی ،

ہارون اختر اور رانا مقبول کامیاب ہوئے ۔ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر سابق وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار اور حافظ عبدالکریم کامیاب ہوئے ۔ پنجاب میں خواتین کی دونوں نشستیں بھی مسلم لیگ (ن) کی حمایت یافتہ وزیراعظم کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور نزہت صادق نے جیت لیں ۔ پنجاب سے اقلیتی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ کامران مائیکل کامیاب ہوگئے جبکہ پنجاب سے ایک جنرل نشست تحریک انصاف کے چوہدری سرور نے حاصل کی ۔

اسلام آباد سے سینیٹ کی دو نشستوں کیلئے قومی اسمبلی ہال میں پولنگ ہوئی۔ ارکان اسمبلی نے جوش و خروش کے ساتھ حق رائے دہی استعمال کیا ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت دیگر ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔ اسلام آباد سے جنرل نشست پر مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ اسد جونیجو اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مشاہد حسین سید کامیاب ہوگئے۔ قومی اسمبلی میں سینیٹ کیلئے 300ووٹ کاسٹ کیے

گئے جس میں 13ووٹ مسترد کر دیے گئے۔ جو ڈبل کراس یا خالی بیلٹ بکس میں ڈال دیئے گئے تھے۔ سینیٹ میں فاٹا کی 4نشستوں کےلئےبھی قومی اسمبلی کے کمیٹی روم میں پولنگ ہوئی ۔غیر حتمی نتائج کے مطابق ہدایت اللہ ، ہلال الرحمن ، شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے ہیں۔ سندھ میں پیپلزپارٹی نے 12میں سے 10نشستیں جیتیں۔سندھ میں پی پی پی کے رضاربانی ، مولا بخش چانڈیو ،

مصطفیٰ کھوکھر اور محمد علی جاموٹ جنرل نشست پر ، سکندر میندرو اور رخسانہ زبیری ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہو گئے ۔ اقلیتی نشست پر انور لال دین منتخب ہوئے ۔ سندھ سے سینیٹ کی خواتین نشستوں پر پی پی پی کی کرشنا کوہلی اور قراۃ العین مری کامیاب ہوئیں ۔ایم کیوایم کے بیرسٹر فروغ نسیم اور فنکشنل مسلم لیگ کے مظفر شاہ کامیاب ہوگئے۔ دونوں جماعتوں کو ایک ایک نشت ملی۔

خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11نشستوں پر الیکشن ہوا جس میں تحریک انصاف نے 5، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے دو دو ، جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) نے ایک ایک نشست حاصل کی ۔پاکستان تحریک انصاف کے فیصل جاوید ، اعظم سواتی ، مہر تاج روغانی ، فدا محمد ، محمد ایوب منتخب ہوگئے ۔ مسلم لیگ (ن)کے پیر صابر شاہ اور دلاور خان سینیٹر منتخب ہوگئے جبکہ پی پی پی کی روبینہ خالد اور بہرہ مند تنگی نے کامیابی حاصل کی۔ جماعت اسلامی کے محمد عثمان اور جے یو آئی (ف) کے طلحہ محمود سینیٹر منتخب ہوگئے۔

بلوچستان میں سینٹ انتخابات میں گیارہ نشستوں میں سے چھ آزاد، پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی کے دو دو اور جے یو آئی (ف) کا ایک اْمیدوار کامیاب ہو گیا۔ آزاد کامیاب ہونے والوں میں کہدہ بابر (جنرل)، انوار الحق کاکڑ (جنرل)،محمد صادق سنجرانی (جنرل)، احمد خان (جنرل)، نصیب اللہ بازئی (ٹینکو کریٹ) اور ثناء جمالی (خواتین) شامل ہیں جبکہ پشتونخوا میپ دو نشستیں حاصل کرنے میں کامیابی ہوئی

جن میں جنرل نشست پر سردار محمد شفیق ترین اور خواتین کی نشست پر عابدہ عمر کامیاب ہوئیں ، نیشنل پارٹی کے بھی دو اْمید وار جن میں محمد اکرم نے جنرل نشست پراور ٹینکوکریٹ کی نشست پر محمد طاہر بزنجو نے میدان مار لیاہے،جمعیت علما ئے اسلام (ف) مولوی فیض محمد نے جنرل نشست پرکامیابی حاصل ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کوئی بھی نشست حاصل نہیں کر سکیں۔اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں پولنگ کا عمل پر سکون رہا اور کہیں بدنظمی کی شکایت نہیں ملی۔ پارٹی پوزیشن کے مطابق سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے 27ارکان میں سے 9ریٹائر ہوئے18باقی رہ گئے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…