اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے واضح کیا ہے کہ ہمارے جوہری اثاثے بالکل محفوظ ہیں اور انہیں کوئی خطرہ نہیں۔ایک انٹرویومیں پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق امریکا کے شکوک و شبہات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے جوہری اثاثے بالکل محفوظ ہیں اور انہیں کوئی خطرہ نہیں۔امریکا کی جانب سے پاکستان پر دباؤ ڈالنے اور اس کی کامیابیوں کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے
سے انہوں نے کہا کہ اس کا بہت بڑا تعلق ماحول کے ساتھ ہے ٗ پاکستان نے اپنی سرحدی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کیں اور انہیں شکست دی، افغانستان کی اپنی تاریخ، ثقافت اور جغرافیہ ہے جن کا جب غیر ملکی افواج سامنا کرتی ہیں تو انہیں کئی چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے اس لیے وہاں جنگ لڑنا اتنا آسان نہیں، امریکا نے اس حوالے سے پاکستان سے تعاون مانگا جو ہم نے کیا تاہم افغان جنگ کے فیصلہ کن مرحلے میں امریکی، اس کی اتحادی افواج اور افغان فورسز نے لڑنا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ ہم نے اپنے حصے کا بہت کام کرلیا اب افغانستان کی باری ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کی نقل و حمل روکنے کے لیے افغانستان کو بھی ایسا ہی کرنے کی ضرورت ہے جبکہ محفوظ بارڈر کے لیے انٹیلی جنسی شیئرنگ کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات کیلئے افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور افغانستان میں منشیات کے کاروبار کو روکنا بھی بہت ضروری ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ہم افغانستان میں امریکا کی جنگ نہیں لڑ سکتے ٗ ہم امریکا سے ہر طرح کا دفاعی تعاون کرنے کو تیار ہیں اور کر بھی رہے ہیں لیکن بلیم گیم سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان امریکی امداد کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا اور نہ ہی برائے فروخت ہے، جبکہ حکومت اور مسلح افواج کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ ہمیں امریکا کی امداد نہیں بلکہ اعتماد اور بھروسہ چاہیے۔