اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ ہیں جبکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی خفیہ پناہ گاہیں نہیں ٗپاکستان کے مفاد میں ملک بھر میں انٹیلی جنس آپریشنز جاری رہیں گے ٗانٹیلی جنس آپریشنز سے گزشتہ 4 سال
میں حاصل کامیابیوں کو مستحکم کیا جائے گا اور دہشت گردی کی ہر شکل اور قسم کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے گا ٗافغانستان میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی سیکرٹری دفاع جیمز میٹس نے پیر کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر دفاع خرم دستگیر خان، وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ ناصر جنجوعہ ، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور دیگر سینئر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈیوڈ ہیل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی ملاقات کے اعلامیے میں کہاگیا کہ امریکی وزیر دفاع کے دورے کا مقصد پاکستان سے طویل مدتی تعلقات کو آگے بڑھانا اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت و مسلسل تعلقات کے لیے مشترکہ راہ تلاش کرنا ہے۔جیمز میٹس نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں قابل تحسین ہیں اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ ہیں۔اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف حالیہ آپریشنز سے متعلق امریکی وفد کو آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی وفد کو بتایا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی خفیہ پناہ گاہیں نہیں ہیں تاہم ملک بھر میں انٹیلی جنس آپریشنز جاری رہیں گے،
یہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ انٹیلی جنس آپریشنز سے گزشتہ 4 سال میں حاصل کامیابیوں کو مستحکم کیا جائے گا اور دہشت گردی کی ہر شکل اور قسم کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے گا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرنے دینے کے امریکی عزم کو سراہتے ہیں، افغان امن کے مقصد کے حصول کیلیے باہمی تعاون بڑھانے کی امریکی تجویز سے متفق ہیں، افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔