راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ اپنے ملک میں بہت کچھ کرلیا، اب ہمارے پاس ڈومور کی گنجائش نہیں ٗامریکا سے انٹیلی جنس معلومات ملیں تو کینیڈین خاندان کی بازیابی کیلئے آپریشن کیا ٗکوئی ڈیل نہیں ہوئی ٗ اعتماد کی بنیاد پر تعلقات چلیں گے تو آگے اور بھی بہتر کام ہوں گے ٗ پاکستانی سرزمین پر پاکستانی فورسز کے ساتھ کسی
بھی دوسری فورس کے جوائنٹ آپریشن کا کوئی تصور نہیں ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ پاکستان نے گزشتہ 8 سال میں اپنی سیکیورٹی کیلئے خاطر خواہ اور موثر اقدامات اٹھائے جس کے باعث پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں ٗ 15سال میں پاکستان نے اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے بہت سے نتائج حاصل کیے۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ہم نے کرم ایجنسی میں ایک آپریشن کیا جس کیلئے امریکا سے ہمیں انٹیلی جنس معلومات ملی تھیں، آپریشن میں بازیاب کرائے گئے کینیڈین خاندان کو اکتوبر 2012 میں افغانستان سے اغوا کیا گیا، امریکی سفیر نے عسکری حکام کو مغویوں سے متعلق اطلاع دی، آپریشن کے دوران اغوا کاروں کی گاڑیوں کے ٹائروں پر فائر کرکے انہیں روکا گیا ٗسیکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے گاڑیوں سے نکلنے کا انتظار کیا اور سیکورٹی فورسز نے غیر ملکی مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرایا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ جس جگہ آپریشن کیا گیا اس کے قریب افغان مہاجرین کا کیمپ بھی تھا، افغان مہاجرین کا اپنے ملک واپس جانا ضروری ہے ٗہم نے بہت کچھ کر لیا، آگے بھی ہمیں جو کچھ کرنا ہے اپنے ملک کیلئے کرنا ہے لیکن اب ڈومور کی گنجائش نہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ہم نے یرغمالیوں کو بحفاظت نکالا اور ہم اس کارروائی کو ایک اچھے آغاز کے طور پر دیکھ رہے ہیں، افغان جنگ میں پاکستان کا تعاون نہ ہوتا تو وہ کامیاب نہ ہوتی
جبکہ باہمی اتحاد اور تعاون سے ہی دہشت گردوں کے خلاف کامیابی ممکن ہے۔ ترجما ن ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ پاک فوج نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے مغویوں کو بحفاظت نکالا جس کے بعد ان کے والدین ٗامریکی حکومت اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات بھی آئے۔انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر امریکی قیادت نے جس طرح پاکستان اور پاک فوج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ہم بے حد خوش ہیں۔