اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی حکمران جماعت ن لیگ نے کی مرکزی قیادت نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو پارٹی کا مستقل صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ تمام رہنماؤں نے شہبازشریف کے نام پر ہی اتفاق کرلیا۔موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق میاں محمد نواز شریف نے اپنے قریبی ساتھیوںاور مرکزی قائدین کے ساتھ مشاورت کر کے شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ کر لیا اور انہیں معاملات سے آگاہ کرنے کے لیے
کل برطانیہ طلب کر لیا ہے۔رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے شہباز شریف کو صدر منتخب کرنے کا اعلان ممکنہ طور پر چند دنوں میںکر دیا جائے گا۔یادرہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیے جانے کے بعد پولیٹیکل آرڈر 2002ء کی رو سے نواز شریف ن لیگ کی قیادت کے لیے بھی نااہل ہوگئے تھے۔الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کو پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کرنے کے لیے 25 ستمبر تک کی مہلت دی تھی۔گزشتہ ہفتے حکمران جماعت نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اپنے سینئر رہنما سردار یعقوب خان کو قائم مقام صدر منتخب کیا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو شہباز شریف کو مستقل صدر منتخب کرنے کی تجاویز بھی دی تھیں۔واضح رہے کہ ن لیگ میں ہونے والی پیش رفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب شریف خاندان اور پارٹی میں اختلافات کی خبریں میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں۔نواز شریف کے قافلے میں شہباز شریف کی عدم شرکت اور پھر گزشتہ روز این اے 120 کے ضمنی انتخاب کی مہم سے حمزہ شہباز کو ہٹائے جانے، اور چوہدری نثار کی جانب سے قیادت پر شدید تنقید کے سبب حکمران جماعت کے مخالفین دعویٰ کررہے ہیں کہ ن لیگ دھڑے بندی کا شکار ہورہی ہے۔