راولپنڈی (این این آئی)پرویز مشرف سے متعلق میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پرویز مشرف پاک فوج کے سربراہ رہے ہیں، انہوں نے پاک فوج میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں لیکن اب انہیں ریٹائر ہوئے بھی کئی برس ہوگئے ہیں وہ سابق صدر اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں ٗسیاست سے متعلق پرویز مشرف بیان بحیثیت سیاست دان دیتے ہیں۔اس وقت پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں
اور فوج میں ان کی پالیسی چلتی ہے ۔سیاست سے متعلق پرویز مشرف بیان بحیثیت سیاست دان دیتے ہیں ٗ فوج نے کسی این آر او کی منظوری نہیں دینی،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ آپریشن خیبر فور مکمل کرتے ہوئے راجگال اور شوال میں زمینی اہداف حاصل کر لئے ہیں ٗ253 مربع کلو میٹرکا علاقہ کلیئر کرالیا گیا ہے ٗآپریشن کے دور ان52 دہشت گرد مارے گئے، 31 زخمی ہوئے، ایک کو زندہ گرفتار کیاگیا، 4نے خود کو حوالے کیا ٗدو سپاہی شہید اور چھ زخمی ہوئے ٗ انہوں نے کہا کہ سیاست سے متعلق پرویز مشرف بیان بحیثیت سیاست دان دیتے ہیں ٗ فوج نے کسی این آر او کی منظوری نہیں دینی،فاٹا میں اصلاحات ضروری ہیں ٗ سیاسی نظام میں اس کا طریقہ کار ہوتا ہے ٗ 95فیصد آئی ڈی پیز اپنے علاقوں میں واپس چلے گئے ہیں ٗ راولپنڈی میں 2013ء کے دوران ایک مسجد پر حملے کا نیٹ ورک پکڑا گیا، مسجدمیں آگ لگانے والوں کا مقصد فرقہ واریت کو ہوا دینا تھا ٗ حملہ آور اسی مسلک کے تھےٗ گرفتاردہشت گردوں کواین ڈی ایس اور’’را’’ کی حمایت حاصل تھی ٗ لاہور میں ارفع ٹاور کے قریب پولیس پر حملہ کر نے والے دہشت گردوں کا ہدف وزیراعلیٰ پنجاب تھے ٗ مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی جدو جہد ہورہی ہے ٗ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ اور نہ ہی کوئی تفریق ہے ٗ