منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاسی وعسکری اداروں کے نام سے کمپنیاں بنانے پر پابندی عائد

datetime 30  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سیاسی وعسکری اداروں کے نام سے کمپنیوں بنانے پر پابندی عائد،صدر، وزیر اعظم، عسکری اداروں،گورنر، وزیراعلیٰ، کابینہ ، سینیٹرز، ایم این ایز، ججز کے ناموں سے کمپنی رجسٹر نہیں کرائی جا سکے گی تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ملک کی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے نام، بحریہ، عسکری، فوجی، کیڈٹ، آرمڈ فورسز یا فورسز، آرمی، نیوی، ائر فورس، شاہین، ملٹری، ڈیفنس کے نام سے نئی کمپنیوں کے قیام پر پابندی عائد کر دی ہے ،

اس کے ساتھ صدر، وزیر اعظم، گورنر، وزیر اعلیٰ، کابینہ ارکان، سینیٹ کے رکن، ممبر نیشنل اسمبلی، پارلیمنٹ، وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، کسی غیر ملکی حکومت کے ساتھ تعلق پر مبنی، کسی سیاسی لیڈر سے تعلق ظاہر کرنے سے متعلق نام، کسی کمیشن، کسی اتھارٹی، کوآپریٹو ہاؤسنگ اتھارٹی، ملک میں بننے والے کسی قانون، عدلیہ، جج یا کسی ایڈمنسٹریٹر کے نام سے پاکستان میں کوئی کمپنی رجسٹرنہیں کرائی جاسکے گی۔ ایس ای سی پی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ، سارک، او آئی سی، ورلڈ بینک، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے نام سے یا ان سے ملتے جلتے نام یا ان کے رجسٹرڈ نشانات کو بھی پاکستان میں نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں استعمال میں نہیں لایا جاسکے گا، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم ہونے والی نئی کمپنیوں کے حقیقی مالکان اور ان کے غیر ملکی شراکت داروں کی شناخت کیلئے کمپنیز ان کارپوریشن ریگولیشن 2017 جاری کر دیا گیا ہے۔ جس میں کمپنیوں کے قیام کی شرائط کو سخت کر دیا گیا ہے اور شرائط میں اضافہ کر دیا گیا ہے ، ان شرائط میں نئی کمپنیاں قائم کرنے والوں کو میمورنڈم آف ایسوسی ایشن، جہاں ضروری ہے وہاں آرٹیکل آف ایسوسی ایشن، کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور دیگر پارٹنرز کے قومی شناختی کارڈز اور اوورسیز پاکستانیز ہونے کی

صورت میں ان کا خصوصی شناختی کارڈ، غیر ملکی ہونے کی صورت میں ان کے پاسپورٹ کی نقول، سنگل ممبر کمپنی ہونے کی صورت میں بھی شناختی کارڈ یا غیر ملکی ہونے کی صورت میں پاسپورٹ کی نقول، گواہان کے شناختی کارڈ کی نقول، کسی ادارے یا ایجنٹ کو کمپنی کے قیام سے متعلق دستاویزات داخل کرائے جانے کی صورت میں ایک بیان حلفی، اسپیشلائزڈ کمپنی ہونے کی صورت میں متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کا این او سی یا اتھارٹی لیٹر اپنے بینک اکاؤنٹ سے براہ راست آن لائن منتقل کرائی گئی فیس کے چالان کی نقل پیش کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نئے ریگولیشن میں غیر ملکی کمپنی کی رجسٹریشن کی صورت میں کمپنی کے مالکان یا چیف ایگزیکٹو کیلئے اضافی معلومات فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے جن میں کمپنی کی پروفائل، کمپنی کے ڈائریکٹرز کی مکمل تفصیلات، ان کی قومیت کی تفصیلات فراہم کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…