اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)الیکشن کمیشن کے پاس مسلم (ن)لیگ کی خواتین کی مخصوص نشستوں پرترجیحی فہرست پہلے ہی ختم ہوچکی ہے ۔کلثوم نواز کو رکن قومی اسمبلی بنانا مقصود ہوا تو ن لیگ کی کسی خاتون رکن سے استعفیٰ لیکر دو سے تین دن میں مخصوص نشست کے عمل میں کلثوم نواز رکن قومی اسمبلی بن جائینگی ۔
آئین میں مخصوصی نشست پر کسی خاتون رکن کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر کوئی قدغن نہیں ہے ۔ترجیحی فہرست موجود ہونے کی صورت میں کسی خاتون رکن کے مستعفی ہونے سے پہلے ترجیحی فہرست میں موجود ناموں کو الیکشن کمیشن کی طرف سے رکن منتخب قرار دیا جاتا ہے ۔تاہم الیکشن ذرائع کے مطابق اس وقت مسلم لیگ ن کی الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے ترجیحی فہرست پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے ۔ایک موقر روزنامے کی رپورٹ کی مطابق الیکشن کمیشن کے پاس مخصوص نشست کیلئے کاغذات نامزدگی کیلئے وہی طریقہ کار ہے جو جنرل نشست کیلئے ہے کسی مخصوصی نشست پر خاتون رکن کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں میاں نوازشریف کے لئے کسی سخت حکم نامے کی صور ت میں قائد ایوان کیلئے مسلم لیگ ن میں اس وقت شریف خاندان میں کلثوم نواز وہ واحد شخصیت ہیں جن پر جے آئی ٹی میں کوئی الزام نہیں لگا۔ان کو مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی بنا نے کیلئے پس پردہ تمام تیاری مکمل کر لی گئی ہے ۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ن لیگ کی ترجیحی لسٹ سے ہٹ ہر کلثوم نواز کو رکن بنانے کے فیصلے پر کاغذات چیلنج ہونے کا بھی کوئی امکان نہیں۔