اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے زوال کے آثار دیکھ کر ق لیگ سے ن لیگ میں شامل ہونے والے وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد مسلسل منظر سے غائب ۔پی ٹی آئی میں شمولیت کی خبریںنجی چینل کو اس خبر پر ہرجانے کا نوٹس بھی دیدیا۔
ایک موقر روزنامے کے مطابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کے بااعتماد سمجھے جانیوالے وفاقی وزیر زاہد حامد کے جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد مسلسل منظر عام سے غائب رہے۔پر ان کے (ن)لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کی خبریں زور پکڑ گئی ہیں ۔اگرچہ زاہد حامد نے اس حوالے سے ایک نجی چینل کو قانونی نوٹس بھی بجھوایا ہے لیکن وزیر اعظم ہاؤس میں’’پوسٹ جے آئی ٹی‘‘صورتحال پر ہونیوالی قانونی مشاورت میں وزیر قانون ہونے کے باوجود زاہدحامد کی عدم موجودگی راکھ کے نیچے دبی چنگاری کا پتہ دے رہی ہے۔واضح رہے کہ زاہد حامد مشرف دور میں پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز کے وفادار اور معتمد ترین سمجھے جاتے تھے اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے خلاف مشرف کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل بجھوایا گیا ریفرنس بھی ان کی نگرانی میں تیار کیا گیا تھا۔تاہم وکلا تحریک کے نتیجے میں مشرف کمزور ہوئے تو انہوں نے ان کا ساتھ چھوڑنے میں دیر نہیں لگائی اور ن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی اس لئے ان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے کوششوں کو سیاسی مبصرین کوئی اچنبہ قراردینے کے بجائے اسے ایسے سیاستدانوں کی سیاسی جبلت قرار دے رہے ہیں۔