اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

خدائے بزرگ و برتر کے علاوہ کسی سے ڈرنے والا نہیں، جے آئی ٹی پیشی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی میـڈیا سے گفتگو

datetime 15  جون‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو۔ آئین و قانون کی بالادستی کے عزم کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے اثاثوں کی دستاویزات سپریم کورٹ اور مختلف اداروں میں پہلے سےموجودہیں

اور آج جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر ایک بار پھردوبارہ جمع کروا دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن انـصاف اور قانون کی بالادستی کا دن ہے۔ پانامہ لیکس پر پہلے دن ہی کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا تھامگر اسے سیاسی تماشوں کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ اگر یہ کام پہلے ہو جاتا تو اس معاملے کا فیصلہ بہت پہلے ہو جاتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک ایک پائی کا حساب دیدیا۔احتساب کا سلسلہ میری پیدائش سے پہلے شروع ہوا ہے اور میری آئندہ نسلوں تک پھیلا ہوا ہے۔ہے کوئی ایسا خاندان جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہے۔میرا احتساب پیپلزپارٹی کے دور میں بھی ہوا، 1972میں پہلا احتساب ہوامیں اس وقت یونیورسٹی سے نیا نیا فارغ التحصیل ہو کر آیا تھا۔1999میں ڈکٹیٹر پرویزمشرف نے بھی ہمارا احتساب کیااور بیدردی سے کیا اور ہمارے گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا۔آج ہماری حکومت ہے، تیسری بار وزیراعظم عوام نے بنایا اور آج ہم نے کود اپنی حکومت میں خود اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے۔ نہ کبھی پہلے دامن پر کرپشن کا داغ تھا اور نہ انشا اللہ آئندہ ایسا ہو گا۔ ہمارے مخالفین جتنے الزام لگا لیں جتنے جتن کر لیںجتنی سازشیں کر لیں وہ انشا اللہ ناکام اور نامراد رہیں گے۔ پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا، تیسری بار وزیراعظم بنا، اربوں ، کھربوں کے منصوبے میری منظوری سے ہوئے۔ صرف میرے موجودہ دور میں

پاکستان میں اتنی سرمایہ کاری ہوئی جتنی گزشتہ 65سالوں میں نہیں ہوئی لیکن میرے مخالفین کوششوں کے باوجود مجھ پر کرپشن، کک بیک، کمیشن کا کوئی معاملہ ثابت نہیں کر سکے۔ پاکستان کے عوام پر یہ بات واضح ہونی چاہئے یہ جو کچھ ہو رہا ہے اس میں خزانے کی خورد برد اور کسی قسم کی کرپشن سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ ہمارے خاندان کے نجی اور ذاتی کاروبار اور

اس کے معاملات کو الجھایا اور اچھالا جا رہا ہے ۔ پانامہ کیس کرپشن کا کیس نہیں۔ چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آجائے گی اور عدالت کا فیصلہ بھی سامنے آجائے گا۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ایک بـڑی عدالت بھی لگنے والی ہے جو بیس کروڑ عوام کی جے آئی ٹی اور عدالت ہو گی جس کے سامنے ہم سب کو پیش ہونا ہے۔ ان سب کو چھوڑئیے ایک عدالت ایک

واحد خدائے بزرگ و برتر کی بھی ہے جو ظاہر و باطن کو جانتا ہے جس کے سامنے مجھے پیشی کا ڈر رہتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ سچ اور حق کا علم بلند رہے۔ میں یہاں اس لئے پیش ہوا ہوں کہ وزیراعظم سمیت سب قانون اور آئین کے سامنے جوابدہ ہیں۔ آئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے۔جمہوریت کو نقصان پہنچانے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔

میں اور میرا سارا خاندان اس جے آئی ٹی اور عدالت میں بھی سرخرو ہونگے۔ اور اگلے سال بیٹھنے والی جے آئی ٹی اور عدالت ہمارے حق میں فیصلہ دیگی۔آخر میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کئی سوالات ہیں اور میرے پاس کہنے کو بہت کچھ جسے بعد کیلئے اٹھا رکھتا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…