بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خدائے بزرگ و برتر کے علاوہ کسی سے ڈرنے والا نہیں، جے آئی ٹی پیشی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی میـڈیا سے گفتگو

datetime 15  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو۔ آئین و قانون کی بالادستی کے عزم کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے اثاثوں کی دستاویزات سپریم کورٹ اور مختلف اداروں میں پہلے سےموجودہیں

اور آج جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر ایک بار پھردوبارہ جمع کروا دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن انـصاف اور قانون کی بالادستی کا دن ہے۔ پانامہ لیکس پر پہلے دن ہی کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا تھامگر اسے سیاسی تماشوں کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ اگر یہ کام پہلے ہو جاتا تو اس معاملے کا فیصلہ بہت پہلے ہو جاتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک ایک پائی کا حساب دیدیا۔احتساب کا سلسلہ میری پیدائش سے پہلے شروع ہوا ہے اور میری آئندہ نسلوں تک پھیلا ہوا ہے۔ہے کوئی ایسا خاندان جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہے۔میرا احتساب پیپلزپارٹی کے دور میں بھی ہوا، 1972میں پہلا احتساب ہوامیں اس وقت یونیورسٹی سے نیا نیا فارغ التحصیل ہو کر آیا تھا۔1999میں ڈکٹیٹر پرویزمشرف نے بھی ہمارا احتساب کیااور بیدردی سے کیا اور ہمارے گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا۔آج ہماری حکومت ہے، تیسری بار وزیراعظم عوام نے بنایا اور آج ہم نے کود اپنی حکومت میں خود اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے۔ نہ کبھی پہلے دامن پر کرپشن کا داغ تھا اور نہ انشا اللہ آئندہ ایسا ہو گا۔ ہمارے مخالفین جتنے الزام لگا لیں جتنے جتن کر لیںجتنی سازشیں کر لیں وہ انشا اللہ ناکام اور نامراد رہیں گے۔ پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا، تیسری بار وزیراعظم بنا، اربوں ، کھربوں کے منصوبے میری منظوری سے ہوئے۔ صرف میرے موجودہ دور میں

پاکستان میں اتنی سرمایہ کاری ہوئی جتنی گزشتہ 65سالوں میں نہیں ہوئی لیکن میرے مخالفین کوششوں کے باوجود مجھ پر کرپشن، کک بیک، کمیشن کا کوئی معاملہ ثابت نہیں کر سکے۔ پاکستان کے عوام پر یہ بات واضح ہونی چاہئے یہ جو کچھ ہو رہا ہے اس میں خزانے کی خورد برد اور کسی قسم کی کرپشن سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ ہمارے خاندان کے نجی اور ذاتی کاروبار اور

اس کے معاملات کو الجھایا اور اچھالا جا رہا ہے ۔ پانامہ کیس کرپشن کا کیس نہیں۔ چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آجائے گی اور عدالت کا فیصلہ بھی سامنے آجائے گا۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ایک بـڑی عدالت بھی لگنے والی ہے جو بیس کروڑ عوام کی جے آئی ٹی اور عدالت ہو گی جس کے سامنے ہم سب کو پیش ہونا ہے۔ ان سب کو چھوڑئیے ایک عدالت ایک

واحد خدائے بزرگ و برتر کی بھی ہے جو ظاہر و باطن کو جانتا ہے جس کے سامنے مجھے پیشی کا ڈر رہتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ سچ اور حق کا علم بلند رہے۔ میں یہاں اس لئے پیش ہوا ہوں کہ وزیراعظم سمیت سب قانون اور آئین کے سامنے جوابدہ ہیں۔ آئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے۔جمہوریت کو نقصان پہنچانے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔

میں اور میرا سارا خاندان اس جے آئی ٹی اور عدالت میں بھی سرخرو ہونگے۔ اور اگلے سال بیٹھنے والی جے آئی ٹی اور عدالت ہمارے حق میں فیصلہ دیگی۔آخر میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کئی سوالات ہیں اور میرے پاس کہنے کو بہت کچھ جسے بعد کیلئے اٹھا رکھتا ہوں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…