راولپنڈی(آئی این پی )پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کسی طور پر بھی افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہورہی بلکہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے،دہشت گرد افغانستان میں بیٹھے ہوئے ہیں جنھیں’’ را‘‘ سمیت دوسری دشمن ایجنسیوں کی مدد حاصل ہے، ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کو بیرونی قوتوں سے ڈی لنک نہیں کر سکتے ،
افغانستان کے ساتھ بارڈر میکنزم بہتر کرنے کی ضرورت ہے، سرحد کھولنے کیلئے افغانستان کو بارڈر پر کچھ اقدامات کرنے چاہیں پاکستان میں بلا تفریق دہشتگردوں کے خلاف کاروئیاں کی جا رہی ہیں جو کسی خاص صوبے کے افراد کے خلاف نہیں ، دہشت گرد کا کوئی مذہب اور صوبہ نہیں ہوتا ،ردالفساد آپریشن کے نام میں ہی پیغام ہے کہ ہم نے فسادی لوگوں کو رد کرنا ہے اور پاکستان میں استحکام کو واپس لانا ہیمنگل کو ایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ردالفساد آپریشن کے نام میں ہی پیغام ہے کہ ہم نے فسادی لوگوں کو رد کرنا ہے اور پاکستان میں استحکام کو واپس لانا ہے ، پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بہت سے آپریشن ہوئے اور تمام آپریشن کامیاب رہے ، ردالفساد کا مقصد دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو ختم کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے تمام ادارے اپنا اپنا کام کر رہے ہیں ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بھی تمام ادارے اپنے اپنے حصے کا کام کر رہے ہیں ۔ ہم نے دہشت گردوں پر فزیکل کنٹرول حاصل کر لیا اور اپنے تمام علاقے کلیئر کر لئے،زیادہ تر دہشت گرد مارے گئے اور باقی افغانستان بھاگ گئے ، ہم نے آپریشن کے ذریعے ریاست کی رٹ بحال کی ، دہشت گرد افغانستان میں بیٹھے ہوئے ہیں اور ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کو بیرونی قوتوں سے ڈی لنک نہیں کر سکتے ، دہشت گردوں کو را سمیت دوسری دشمن ایجنسیوں کی مدد حاصل ہے ۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ افغانستان خود بھی دہشت گردی میں گھرا ہوا ہے مگر افغانستان کو حالات حاضرہ کا جائزہ اینٹی پاکستان نظریے سے نہیں بلکہ افغانستان کے مفاد کے حساب سے لینا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین کسی طور پر بھی افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہورہی جبکہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے ۔