لاہور(آئی این پی) لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے ڈرگ ایکٹ ترمیمی بل کیخلاف احتجاج کے دوران خود کش دھماکہ ‘ڈی آئی جی ٹریفک اور قائمقام ڈی آئی جی آپریشنز سمیت11افراد شہید ‘40سے زاہد زخمی ‘9کی حالت انتہائی تشویش ناک کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ‘پو لیس نے2مشکوک افراد کو گر فتار کر لیا ‘پنجاب حکومت ‘وکلاء تاجروں اور پر ائیوٹ تعلیمی اداروں نے منگل کو یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا
‘وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی پنجاب سے دھماکے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، سابق صدر آصف علی زرداری‘چیرمین تحر یک انصاف عمران خان اور چوہدری سرور سمیت اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات کا دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی ر نج و غم کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز شام چھ بجکر10منٹ کے قر یب جب ڈرگ ایکٹ میں ترامیم کے خلاف احتجاج کیا جا رہا تھا اسی دوران اچانک موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آوار نے خود کو اڑلیا جسکے بعد ہر طرف افرا تفری مچ گئی دھماکے میں سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس کے مطابق دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور قائمقام ڈی آئی جی آپریشنز زاہد گوندل شہید ہو گئے جبکہ 9مزید افراد بھی شہید ہوئے ہیں جن میں2ٹر یفک اور 2پولیس اہلکاران بھی شامل ہیں دھماکے کے نتیجے میں پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت درجنوں مظاہرین زخمی ہو گئے ۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، ایدھی ایمبولینسز ، پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جبکہ پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے سکیورٹی کے فرائض سنبھال لئے
پولیس ، بم ڈسپوزل سکواڈ ، سی ٹی ڈی اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوع کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کر نے کا کام شروع کر دیا گیا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واقعہ پر آئی جی پنجاب سے اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔