اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کی مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں عرب شہزادوں کے بعد عرب خاتون کی بھی انٹری ہوگئی۔ اسحاق ڈار کے متنازع اعترافی بیان میں صدیقہ سید کا بھی ذکر ہے۔ قاضی فیملی کے بے نامی اکاؤنٹس سے خاتون کے اکاؤنٹ میں رقم بھیجی گئی۔شریف خاندان کی مبینہ منی لانڈرنگ میں مشرق وسطی کی خاتون کا اہمکردار سامنے آگیا ۔ مجسریٹ کو دیے گئے متنازع بیان میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ قاضی فیملی کے چار بے نامی اکاونٹس سے صدیقہ سید محفوظ ہاشم خادم نامی خاتون کے بے نامی اکاونٹ میں رقم منتقل ہوئی
۔بیان میں عرب خاتون کو حدیبیہ پیپر ملز کا حصہ دار ظاہر کیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار کے مطابق صدیقہ سید کا بے نامی اکاوئنٹس کھولنے کے لیے اس کے پاسپورٹ کی کاپی شہباز شریف نے دی تھی ۔ فارن کرنسی اکاؤنٹس منجمد ہونے کے باعث ساری رقم صدیقہ سید کے اکاونٹس میں منتقل نہ ہوئی جس سے شریف خاندان کا منصوبہ ادھورا رہ گیا البتہ ساری رقم شریف خاندان کی ہی تھی۔اسحاق ڈار کے مطابق نوازشریف کے کہنے پر قاضی فیملی کے نام پر 4 بے نامی اکاونٹس کھولے گئے۔ ان کھاتوں پر اسحاق ڈار اور اُن کے کمپنی ڈائریکٹر دستخط کرتے تھے۔