اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) یادش بخیر کہ پاکستان کے سابق آرمی سربراہ راحیل شریف کو 39ممالک کے اتحاد کا کمانڈر انچیف بنانے کے حوالے سے افواہیں زبان زد عام تھیں ۔ کسی نے کچھ کہا اور کوئی کچھ بولا ۔ اس حوالے سے خواجہ آصف کا پہلا بیان بھی قابل غور اور بڑی اہمیت کا حامل تھا تاہم چند دن بعد انہوں نے اپنا بیان بدل ڈالا ۔
اس حوالے سے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے وزیر دفاع کی تصدیق اور پھر دو دن بعد بیان بدل دینے کی اصل وجہ امریکہ ، روس اور ایران کا دباؤ ہے، آئندہ دنوں میں سعودی بادشاہ کا نوازشریف سے براہ راست رابطہ متوقع ہے جس میں وہ اپنا مطالبہ دہرائیں گے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ضیاء شاہد کاکہناتھاکہ میرے نزدیک وزیر دفاع کے ایک دم بیان بدل دینے اور اسلامی فورس میں شمولیت کے حوالے سے انکار کی وجہ امریکہ اور روس کی جانب سے آنے والا دباؤ ہے۔ ایران نے بھی کھل کر اس اتحادی فورس بارے تشویش اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ ایران، عراق، شام، لبنان جیسے اہم ملک اس اتحاد میں شامل نہیں ہیں، اوباما انتظامیہ تو اس اتحادی فورس کے حق میں تھی ، جب اس اسلامی اتحادی فورس کا اعلان کیا گیا تو امریکہ نے کوئی مخالفت نہیں کی لیکن اب نئے امریکی صدر ٹرمپ اس کے حق میں نہیں ہیں جس کے باعث حکومت کو یکدم یو ٹرن لینا پڑا۔