بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

میری یہ تین باتیں مانی گئیں تو اسلامی اتحادی فوج کی سربراہی قبول کروں گا، راحیل شریف نے کون سی 3اہم ترین شرائط عائد کیں؟

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے سابق آ رمی چیف کے 39ممالک کے اتحاد کی سربراہی کی سب افواہیں دم توڑ گئیں اور اس حوالے سے پاکستانی حکومت اور عوام کا دوہرا معیار بھی سامنے آگیا ۔ جب راحیل شریف آرمی چیف تھے تو اسی عوام نے انہیں سر پر بٹھایا اور پھر وہی ہوا جو ہوتا آیا ہے یعنی عہدہ سے سبکدوش ہوتے ہی شہیدوں کے خانوادہ جنرل (ر) راحیل شریف پر طرح طرح کی باتیں سننے کو ملیں۔

اور یہ سب اپنے عروج کو تب پہنچا جب راحیل شریف سعودی حکام کے مہمان بن کر سعودی عرب پہنچے اور پھر افواہیں آسیب کا روپ کی مانند ایسے سابق آرمی چیف سے چمٹیں جیسے یہ ان کا حق ہوجس پر راحیل شریف تب تک خاموش رہے جہاں تک ان کا صبر تھا ،مگر وہ بھی انسان ہیں انہوںنے کیا شکوہ کیا ؟ یہ ہر اس پاکستانی کو جاننا چاہئے جو ان سے محبت کا دوہرا معیار دکھا تا آیا تھا ۔اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار امجد شعیب کا کہنا تھا کہ حال ہی میں میری راحیل شریف سے بات ہوئی ۔ جس میں انہوں نے مجھے کہاکہ اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی سے متعلق میرے بارے میں میڈیا میں جو بھی باتیں ہوئیں اور جو غلط بیانی کی گئی اس پر مجھے شدید دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے میرے متعلق کچھ کہا اور کسی نے ریمارکس لکھے کہ میں ریالوں کے لیے بک گیا ۔امجد شعیب نے بتایا کہ راحیل شریف اپنے متعلق میڈیا پر چل رہی باتوں پر نہایت افسردہ ہیں۔ امجد شعیب کا کہنا تھا کہ اس اتحاد سے متعلق کسی کو کوئی علم نہیں اور بغیر کچھ بھی جانے ہر ایک نے بیانات دینا شروع کر دئے ہیں، اس تمام تر معاملے کا ملبہ راحیل شریف پر ڈالنے کی کوشش کی گئی، جو کہ قابل مذمت ہیں۔ امجد شعیب نے کہا کہ یہ تمام تر کنفیوژن ہمارے وزیر دفاع کے بیان کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ان کے بیان کی وجہ سے میڈیا میں سمجھا گیا کہ یہ کام ہو چکا ہے ۔راحیل شریف نے مجھ سے یہ بھی کہا کہ میں نے تو ملک کی خاطر یہ سارا کام کیا ، اگر حکومت اجازت دے گی تو ہی میں سعودی عرب جاؤں گا ورنہ نہیں۔

امجد شعیب نے بتایا کہ حکومت کی اجازت کے باوجود اگر راحیل شریف کی اپنی تین شرائط کو پورا نہ کیا گیا تب بھی وہ اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کی کمان نہیں سنبھالیں گے۔ان میں سے سب سے اہم شرط یہ تھی کہ اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کیا جائے۔ دوسری شرط یہ تھی کہ وہ کسی کی کمان کے انڈر کام نہیں کریں گے۔ جبکہ تیسری شرط یہ تھی کہ وہ اسلامی ممالک میں مصالحت کار کا کردار ادا کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…