پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی ،وزیر اعظم کے ترجمان ،وزیردفاع اورمشیرخارجہ نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 11  جنوری‬‮  2017 |

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے جو انٹرویو میں کہا وہی سینٹ میں بیان دیا۔ وزیر دفاع کا بیان حکومت کا موقف ہے۔ جنرل راحیل شریف سعودی عرب عمرہ کرنے گئے تھے۔ سابق آرمی چیف کی اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان و زیر اعظم نے کہاکہ خواجہ آصف کا سینٹ میں بیان ہی حکومت کا موقف ہے۔ جنرل راحیل شریف سعودی عرب عمرہ کرنے گئے تھے۔ خواجہ آصف کے انٹرویو میں اور سینٹ کے بیان میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے این او سی مانگا گیا تو اس معاملہ پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ جو بھی معاملات فائنل ہوئے وہ حکومت کے پاس آئیں گے تو اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سینٹ میں دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف نے 39 رکنی مسلم عسکری اتحاد کی قیادت سنبھالنے کی پاک فوج اور وزارت دفاع سے تاحال اجازت نہیں لی نہ حکومت پاکستان اس قسم کی کسی پیشکش سے آگاہ ہے، راحیل شریف سعودی فرمانروا کی دعوت پر عمرے کے لئے گئے تھے اور تین روز قبل پاکستان واپس آچکے ہیں سعودی عرب جانے کا ایجنڈا اور مقصد ہر گز وہ نہیں ہے جو میڈیا میں آرہا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی وزیردفاع کے بیان کی تائید کی ہے۔ بدھ کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی ہدایت پر وزیر دفاع خواجہ آصف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے 39 رکنی عسکری اتحاد کی کمان جنرل راحیل شریف کی طرف سے سنبھالنے کی میڈیا اطلاعات پر پالیسی بیانات دئیے۔ وزیر دفاع نے سبکدوش اعلیٰ فوجی افسران کی جانب سے دوبارہ ملازمت حاصل کرنے کے قواعد سے سینیٹ آف پاکستان کو آگاہ کیا اور بتایا کہ موجودہ ضابطہ کار کے تحت اندرون ملک کسی بھی فوجی افسر کو ریٹائر منٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کے سلسلے میں وزارت دفاع سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے اور اس بارے میں 1998 ء میں سرکلر بھی باقاعدہ طور پر جاری ہو چکا ہے۔ چیئرمین سینٹ کے استفسار پر وزیر دفاع نے کہا کہ ان قواعدو ضوابط میں کسی فوجی افسر سبکدوشی کے بعد فارن پوسٹنگ کا تذکرہ موجود نہیں ۔ خواجہ محمد آصف نے واضح کیا کہ جنرل راحیل شریف نے عسکری اتحاد کی قیاد ت سنبھالنے کے سلسلے میں حکومت پاکستان کو کچھ آگاہ کیا ہے نہ وزارت دفاع سے کلیئرنس اور این او سی لیا گیا ہے ۔ سابق آرمی چیف نے قطعی طور پر حکومت کو اپروچ نہیں کیا ۔ چیئرمین سینٹ کے مزید سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے اس معاملے پر فوج سے بھی اجازت نہیں لی ہے۔ راحیل شریف سعودی فرمانروا کی دعوت پر عمرے کے لئے گئے تھے اور تین روز قبل پاکستان واپس آچکے ہیں سعودی عرب جانے کا ایجنڈا اور مقصد ہر گز وہ نہیں ہے جو میڈیا میں آرہا ہے۔ وہ صرف عمرے کے لئے گئے تھے اور واپس آچکے ہیں ۔ وزارت دفاع اور جی ایچ کیو مسلم عسکری اتحاد کی سابق آرمی چیف کو کسی بھی پیشکش سے آگاہ نہیں ہیں ۔ چئیرمین سینٹ کی ہدایت پر وزیر دفاع نے کہا کہ متعلقہ قواعدو ضوابط میں ترمیم کی جائے گی اور اس میں کسی سبکدوش فوجی افسر کی بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے کی پیشگی اجازت کو بھی شامل کیا جائے گا اور اگر جنرل راحیل شریف کی کوئی درخواست آئی تو اسی تناظر میں اسے دیکھا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ جب اس قسم کی باضابط اطلاع ہی نہیں ملی اور اس پیشکش کا امکان بھی نظر نہیں آتا تو اس کی پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اثرات کی بات کیسے ہو سکتی ہے۔ چئیرمین سینٹ نے وزیر دفاع کو ہدایت کی کہ جب بھی جنرل راحیل شریف کی 39 رکنی عسکری اتحاد کی قیادت سنبھالنے کی درخواست آئے تو سینٹ کا اجلاس ہو رہا ہو تو اس بارے میں ایوان کو ضرور مطلع کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…