مجھے کہا گیا کہ ڈاکٹر قدیر کے ساتھ یہ کام کر دو میں نے انکار کیا تو میری وزارت عظمیٰ چلی گئی!!!

6  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ میری حکومت ختم کرنے کی دو بڑی وجوہات تھیں۔ ایک ڈاکٹر عبد القدیر خان کو حوالے نہ کرنا اور دوسرا نواب اکبر بگٹی کیخلاف آپریشن کی اجازت نہ دینا۔ بے نظیر بھٹو کے دور میں رمزی مارا گیا اور نواز شریف کے دور میں ایمل کاسیمارا گیا۔اگر میں ڈاکتر عبد القدیر خان کو حوالے کر دیتا تو میرا سر شرم سے جھک جانا تھا اور میں نے شرم سے ہی مر جانا تھا۔ میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ جب اکبر بگٹی کا مسئلہ آیا تو میں نے صدر کو کہا کہ میں اس پر دستخط نہیں کروں گا ، آپ نیا وزیر اعظم ڈھونڈ لیں میں گھر جا رہا ہوں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…